بھارت کی خالصتان تحریک کے رہنما گرمیت سنگھ طور نے کہا ہے کہ کینیڈین حکومت نے خبردار کیا ہے کہ بھارت ہردیپ سنگھ نجر کے بعد مجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق مقتول ہردیپ سنگھ نجر کے قریبی ساتھی اور گرو نانک سکھ گوردوارہ برٹش کولمبیا سرے کے سیکرٹری گرمیت سنگھ طور نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت ہردیپ سنگھ نجر کے بعد مجھے بھی قتل کروانا چاہتی ہے اور اس حوالےسے کینیڈا کی حکومت نے مجھے خبردار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے اگلے ماہ اگست میں پولیس نے مجھے گھر پر آکر خبردار کیا کہ میری جان کو بھارت سے خطرہ ہے،کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے کہا کہ بھارتی سفارتکار اور انٹیلی جنس کے ایجنٹ انھیں مارنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔ بھارت لاکھوں افراد کی زندگی مشکل بنا رہا ہے، کینیڈین وزیراعطم جسٹن ٹروڈو
حالصتان تحریک کے رہنما نے کہا کہ بھارت کی گیدڑ بھبکیوں سے سکھ خوفزدہ ہونے والے نہیں،کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی واضح کردیا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں،اورہمیں تو روز اول سے پتہ تھا کہ اس واردات کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔
انہو ں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کو خاموش کرانے کے تمام حربے ناکام ہونے پر راستےسے ہٹایا گیا،کینیڈا کے طلب کرنے کے باوجود بھارت ہردیپ سنگھ نجر کے خلاف کسی غلط کام میں ملوث ہونے کا ثبوت نہیں دے سکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جس روز ہردیپ سنگھ نجر کی شہادت ہوئی ہم تمام دن اکٹھے تھے،اور فائرنگ کی آواز بھی اپنے کانوں سے سنی تھی، ہر دیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ان کی فیملی کو انصاف دلانے کیلئے کوشاں ہوں۔
یہ بھی پڑھیں :۔ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے باہر سکھوں کا بھارتی دہشت گردی کے خلاف مظاہرہ
گرمیت سنگھ طور نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث بھارتی اہلکاروں کے پوسٹر گوردواروں کے باہر چسپاں کردئیے ہیں، کینیڈا میں ریفرنڈم کے حوالے سے لوگوں کے جوش و خروش میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،اورسکھ فار جسٹس کے تحت خالصتان کی آزادی کیلئے پر امن مہم بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال 18 جون کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا کے سرے قصبے میں گرودوارہ نانک صاحب میں شام کی عبادت کیلئے معمول کے مطابق عقیدت مند جمع تھے کہ اچانک پارکنگ کے حصے سے فائرنگ کی آواز آنا شروع ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں :۔ امریکا ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی نئی تفصیلات سامنے لے آیا
واقعہ کے حوالے سے کینیڈین پولیس نے بتایا تھا کہ دو نامعلوم نقاب پوش افراد نے ایک شخص کو نشانہ بنایا اور ان پر کئی گولیاں برسائیں۔ پولیس نے مرنے والے شخص کی شناخت گرودوارے کے صدر ہردیپ سنگھ نِجر کے طور پر کی تھی۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ہردیپ سنگھ کو قتل کرنے کے لیے دوگاڑیوں میں چھ ملزمان آئے۔ان کے منی ٹرک کو گھیرکوگولیاں برسائی گئیں۔ملزمان نےخالصتانی رہنما پرپچاس گولیاں چلائیں جن میں سے چونتیس ہردیپ سنگھ کو لگیں۔حملہ آوروں نے ماسک پہن رکھا تھا۔
یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے گذشتہ ماہ انکشاف کیا تھا کہ کینیڈا میں
یہ بھی پڑھیں :۔کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ کے قتل پر امریکہ کا دو ٹوک مؤقف
رواں برس جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ڈائریکٹر ملوث ہے۔ بھارت نے اس بیان کو الزام قرار دے کر اس کی تردید کی تھی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو