فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے کے اہم ملزم عثمان ججہ کو سیالکوٹ سے گرفتار کر لیا۔
واضح رہے کہ عثمان ججہ اس سانحے میں ملوث تھا جس میں متعدد پاکستانی نوجوان جاں بحق اور لاپتا ہوئے تھے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے ایک نوجوان کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک اسمگل کیا تھا جو اس حادثے میں جاں بحق ہو گیا۔
عثمان ججہ کشتی حادثے کے وقت ایک جھگڑے کے کیس میں سیالکوٹ جیل میں قید تھا تاہم، واقعے کے بعد وہ ایف آئی اے اور پولیس کی مبینہ غفلت کے باعث ضمانت پر رہا ہو کر فرار ہو گیا تھا اور فرار کے بعد وہ گلگت بلتستان روپوش ہو گیا، جہاں سے اسے حال ہی میں گرفتار کیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ سیالکوٹ جیل سے اس کا فرار ہونا ایف آئی اے اور مقامی پولیس کی ناکامی کا نتیجہ تھا کیونکہ اسے کشتی حادثے سے جوڑ کر بروقت کارروائی نہیں کی گئی۔
ایف آئی اے نے ملزم کی گرفتاری کے بعد تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور اسے یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کا اہم کردار قرار دیا جا رہا ہے۔
گرفتاری کے بعد دیگر ملوث افراد کی تلاش کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں بھی تیز کر دی گئی ہیں۔