کراچی کی مقامی عدالت نے دعا زہرا اور ظہیر کا نکاح درست قرار دیتے ہوئے نکاح نامہ جعلی قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
کراچی کے سٹی کورٹ میں درخواست دعا زہرا کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تنسیخ نکاح کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے۔
دعا زہرا نے نوجوان ظہیر کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی، دعا زہرا اور ظہیر آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم پر ملے تھے، دعا زہرا کو کمسن قرار دے کر شیلٹر ہوم منتقل کیا گیا تھا، شیلٹر ہوم سے دعا زہرا اپنے گھر منتقل ہوئی تھی۔
دعا زہرا نے والد کے ذریعے عدالت میں تنسیخ نکاح کی درخواست دائر کی تھی۔
عدالت نے دعا زہرا اور ظہیر کا نکاح درست قرار دیتے ہوئے نکاح نامہ جعلی قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
ظہیر احمد کے حوالے سے دستیاب معلومات کے مطابق ان کا آبائی ضلع اوکاڑہ ہے، کچھ عرصہ پہلے ظہیر احمد کے والدین لاہور منتقل ہوگئے تھے، ظہیر احمد اپنے بڑے بھائیوں کی سرپرستی میں ہیں، یہ زمیندار خاندان ہے جبکہ ان کے بڑے بھائی ملازمتیں کرنے کے علاوہ کاروبار بھی کرتے ہیں۔
دعا زہرہ کے والد مہدی علی کاظمی کا کہنا تھا کہ وہ اس مقدمے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں، اب یہ معاملہ ایک دعا زہرہ کا نہیں بلکہ اس جیسی کئی کم عمر بچیوں کا معاملہ ہے، یہ معاملہ محبت کی شادی کا نہیں ہے۔