ریلوے ملازمین نے تنخواہوں کی بروقت عدم ادائیگی کیخلاف ٹرین کا پہیہ آٹھ گھنٹے تک جام کردیا۔ لاہور اورکراچی کے درمیان مین لائن پر تمام ٹرینیں رک گئیں۔
ریلوے کےریگولر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں 20 روز کی تاخیر ہوچکی ہے مگر عارضی ملازمین کو تو 3 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں۔ کئی روز کے علامتی احتجاج کے بعد ملازمین نے ٹریک اور انجن روک کے مین لائن بلاک کردی۔
یہ بھی پڑھیں :۔ساڑھے پانچ ہزار ریلوے پنشنرز کو ادائیگی روک دی گئی
ریلوے انتظامیہ کے لئے مشکل یہ ہے کہ روزانہ آمدنی 26 کروڑ سے زائد ہونے کے باوجود سوا 4 ارب روپے کی پنشن اور پی ایس او کے ریلوے پر ڈیزل سپلائی کے بھاری واجبات تنخواہوں کی بروقت ادائیگی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔ریلوے کی آمدن میں بہتری آنا شروع ہوگئی
یونین اور ریلوےحکام کے درمیان مذاکرات کے بعد ہڑتال تو عارضی طور پر ملتوی ہو گئی مگر ریلوے انتظامیہ نے نگران وفاقی حکومت سےکرونا اورسیلاب کے نقصانات کے باعث اس مسئلے کے حل کے لئے 6 ارب روپے کے ہنگامی بیل آؤٹ پیکج کا مطالبہ کیا ہے۔