پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ الیکشن 2024 کے بعد وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے میرے تعلق اچھا نہیں رہا۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے نتیجے میں اگر پی ٹی آئی کے کیسز لگے ہیں تو یہ اچھی بات ہے لیکن بات یہ ہے کہ کیسز سنے جائیں ، پُر امید ہونا مشکل ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے سوال اٹھایا کہ کیا آئینی بینچ ان کیسز کا فیصلہ میرٹ پر کر سکتا ہے ؟۔
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ پارٹی کے گندے کپڑے ٹی وی پر نہیں لانے چاہئیں، میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوئی، علی امین گنڈاپور کی ہوئی تھی اور معلوم نہیں ان کے درمیان کیا بات ہوئی، علی امین سے میرا الیکشن کے بعد ریلیشن اچھا نہیں رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں کیوں شامل نہیں کیا؟ اس سمیت باقی سوالات علی امین گنڈاپور سے کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کی انکوائری ہونی چاہیے، شوکت یوسفزئی اور کامران بنگش کو بھی ہرایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بانی پی ٹی آئی کی رہائی مقصد ہونا چاہیے اور کسی کو کسی کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔