جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے رکن اختر حسین نے استعفیٰ دیدیا۔
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں بطور نمائندہ بار کونسل شامل رکن اختر حسین نے استعفیٰ دیدیا۔
اختر حسین نے ججز تبادلوں اور سینیارٹی ایشوز پر اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔
سماء سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ججز سینیارٹی اور تبادلوں پر پاکستان بار کے مؤقف سے متفق نہیں تھا، مناسب یہی سمجھا کہ مستعفی ہوجاؤں۔
اختر حسین ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ میں وکلاء کے متفقہ مؤقف کی نمائندگی کرتا تھا، اس وقت 26 ویں ترمیم کے بعد بار میں اختلافات ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت نان جوڈیشل ممبرز اکثریت سے ججز کی تعیناتی کررہے ہیں، ماضی میں جوڈیشل ممبران اکثریت رکھتے تھے ہم تب بھی اعتراض کرتے ہیں، میں چاہتا تھا کہ شفافیت کیلئے رولز بنائے جائیں۔
اختر حسین ایڈووکیٹ کے استعفیٰ کا بعد جوڈیشل کمیشن میں نیا ممبر کون ہوگا؟، پاکستان بار کونسل کا اہم اجلاس 26 فروری بدھ کو طلب کرلیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبر جوڈیشل کمیشن کیلئے سینئر وکیل احسن بھون کو نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔
تیرہ رکنی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں چیف جسٹس آف پاکستان سمیت 5 ججز، پارلیمنٹ کے 4 ارکان، اٹارنی جنرل، وزیر قانون، بار کونسل کا نمائندہ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے نامزد خاتون یا غیرمسلم رکن کمیشن کا حصہ ہوتے ہیں۔