جرمنی میں الیکشن کا طریقہ کار ایک مخلوط انتخابی نظام پر مبنی ہے جس میں براہِ راست ووٹنگ اور تناسبی نمائندگی دونوں شامل ہیں جرمنی میں سب سے اہم انتخاب وفاقی پارلیمان کے لیے عام انتخابات ہوتے ہیں، جو ہر چار سال بعد منعقد کیے جاتے ہیں دوہری ووٹ کے نظام کے تحت جرمنی میں ووٹر دو قسم کے ووٹ ڈالتے ہیں پہلا ووٹ جو براہ راست کسی امیدوار کو دیا جاتا ہےدوسرا ووٹ کسی سیاسی جماعت کیلئے دیا جاتا ہے۔
پہلی اقسام کے ووٹ میں ملک کو 299 انتخابی حلقوں میں تقسیم کیا جاتا ہے، جہاں ہر حلقے سے سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار کامیاب ہوتا ہے اوربراہ راست پارلیمنٹ میں پہنچتا ہےدوسری اقسام کے ذریعے پارلیمان میں سیاسی جماعتوں کی کل نشستیں متعین کی جاتی ہیں اگر کوئی جماعت 5% ووٹ حاصل کر لیتی ہے یا کم از کم تین حلقوں میں کامیابی حاصل کر لیتی ہے، تو اسے متناسب نمائندگی ملتی ہے۔
کل نشستیں عام طور پر 598 ہوتی ہیں لیکن اضافی نشستوں کی وجہ سے یہ تعداد بڑھ جاتی ہیں جرمنی میں پارلیمان دو ایوانوں پر مشتمل ہے بنڈسٹاگ عوامی نمائندوں پر مشتمل ایوان ہے جسے براہ راست عوام منتخب کرتی ہےبنڈسرات جرمنی کی 16 ریاستوں کے نمائندوں پر مشتمل ایوان ہے جو ریاستی حکومتیں منتخب کرتی ہیں بنڈسٹاگ کے انتخابات کے بعدسب سے بڑی جماعت یا اتحاد حکومت بنانے کے لیےچانسلرمنتخب کرتی ہے۔
چانسلر جرمنی کا سربراہِ حکومت ہوتا ہے اور اسے بنڈسٹاگ کے اراکین منتخب کرتے ہیں عام طور پر وہ جماعت جس کے پاس اکثریت ہو وہ اپنی طرف سے چانسلر کا امیدوار نامزد کرتی ہےاگر کسی ایک جماعت کو واضح اکثریت نہ ملے تو دو یا زیادہ جماعتیں مل کر اتحادی حکومت بناتی ہیں۔
ووٹ دینے کے لیے کم از کم 18 سال عمر ہونی چاہیےصرف جرمن شہری ہی وفاقی انتخابات میں ووٹ ڈال سکتے ہیں وہ جماعتیں انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں جو وفاقی الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہوں جرمنی میں کئی سیاسی جماعتیں ہیں، لیکن چند بڑی جماعتیں جو انتخابات میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
الیکشن ہر چار سال بعد ہوتے ہیں لیکن اگر حکومت تحلیل ہو جائے تو قبل از وقت انتخابات بھی ممکن ہیں ووٹنگ الیکٹرانک یا بیلٹ پیپر کے ذریعے ہوتی ہےانتخابات کے بعد پارلیمان کی تشکیل ہوتی ہے اور چانسلر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔