بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایک مشن دو نومبر کو پاکستان کا دورہ کرے گا، جس کا مقصد ملک کے موجودہ 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے جائزے پر بات چیت کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستر پریز روئز نے نمائندہ خصوصی سماء سے گفتگو میں آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی۔ آئی ایم ایف مشن پہلی سہ ماہی کی اقتصادی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔ آئی ایم ایف کا پہلا اقتصادی جائزہ نگران وفاقی حکومت کا پہلا کڑا امتحان بن گیا۔
آئی ایم ایف کو جولائی سے ستمبر معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی، کامیابی کی صورت میں پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے رواں برس جولائی میں پہلی قسط کے طور پر 1.2 ارب ڈالرز موصول ہوئے تھے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی منظوری کی بدولت پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا تھا۔
آئی ایم ایف سے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ میں یہ طے پایا تھا کہ لگ بھگ 1.2 ارب ڈالر پہلی قسط کے طور پر ادا کیے جائیں گے جب کہ بقیہ 1.8 ارب ڈالر دو مزید جائزوں کے بعد دو اقساط میں پاکستان کو نو مہینے کے دوران ملیں گے۔