سندھ کابینہ نےسندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس بل دوہزار پچیس کی منظوری دیدی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری دو ہزار پچیس سے نافذ ہوگا ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا گیا۔
وزیر اعلی سندھ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیاکہہ ایگریکلچرانکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گی،آباد اراضی کو چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی کابینہ نے کم از کم زرعی انکم ٹیکس ایک اور زیادہ سے زیادہ دس فیصد زرعی انکم ٹیکس عائد کیا ہے۔
وزیر اعلی سندھ نےکابینہ اجلاس میں وفاق سے شکوہ کرتےہو ئےکہاکہ وفاق کو آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہئےتھا ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سےسبزیوں گندم،چاول اوردیگر اجناس کی قمیتیں بڑھ جائے گی تاہم ملکی مفاد میں سندھ کابینہ زرعی ٹیکس کی منظوری دی رہی ہے۔
زرعی آمدنی 150 ملین روپے تا 200 ملین روپے تک ایک فیصد ٹیکس لگے گا،200 ملین روپے سے 250 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد ٹیکس لگے گا، 250 ملین روپے تا300 ملین روپے تک 3 فیصد ٹیکس لگے گا،300 ملین روپے سے 350 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد ٹیکس لگے گا،
اس کے علاوہ 350 ملین روپے تا 400 ملین روپے تک 6 فیصد ٹیکس لگے گا،400 ملین روپے سے 500 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد ٹیکس لگے گا،زرعی آمدنی 500 ملین روپے سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔150 ملین روپے زرعی آمدنی حاصل کرنے والے ایگریکلچر انکم ٹیکس سے مستثنی ٰ ہونگے۔
ملک کے دیگر صوبوں میں ایگریکلچرل ٹیکس پہلے سے نافذ ہے،سندھ کابینہ کا کہنا ہے صوبے میں ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری سے نافذ العمل تصور کیا جائے گا۔