وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نے کہاہے کہ صنعتوں کو یکساں نرخوں پر گیس کی فراہمی کیلئے آئی ایم ایف سے بات کر لی ہے ، پہلے مرحلے میں صنعتوں کیلئے گیس کی قیمت تین ہزار سے پینتیس سو روپےکر دی گئی ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مصدق ملک نے گھریلو صارفین کیلئے فکس چارجز کی انوکھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو صارفین کیلئے بل میں فکسڈ چارجز گیس کی کمیٹی ہے ، سارا سال ہم فکسڈ چارجز کی مد میں صارفین سے پیسے اکٹھے کرتے ہیں ، پھر اس سے ہم سردیوں میں صارفین کو رعایت دیتے ہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ ایک فیکٹری کو سستی گیس بجلی مل رہی ہے دوسرے کو مہنگی ، آئی ایم ایف سے بات کی گئی ہے کہ گیس کا ریٹ ایک جیسا کیا جائے ، پہلے مرحلے میں گیس کی قیمت تین ہزار سے 35 سو کر دی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنے سستے گیس کے ویل بند کرتے ہیں تو اس سے ملک کو بہت نقصان ہوتا ہے ، کھاد کے شعبے میں گیس کی قیمتوں کے حوالے سے مسائل ہیں اس کو دیکھ رہے ہیں ، کھاد کے کارخانوں کو ہم اہمیت دیتے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ پیکا ایکٹ کا مقصد فیک نیوز کو بیلنس کرنا ہے، حکومت کی ملکی ترقی،خوشحالی پرخصوصی توجہ مرکوزہے، عوام کی زندگی میں خوشحالی اورروزگارکی فراہمی ترجیح ہے، حکومت کے بروقت اقدامات سے مہنگائی کی شرح 4 فیصد پر آگئی، ملک سے مہنگائی کا قلع قمع کر دیا گیا ہے۔
مصدق ملک کا کہناتھا کہ کھانے پینے کی اشیا کے حوالے سے مہنگائی کی شرح 2 فیصد پر آ گئی، دیہی علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں بتدریج کمی آرہی ہے، گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، گیس کے کمرشل صارفین پر بھی کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا۔