امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرحدوں پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے اور حلف برداری کی تقریب سے بطور صدر اپنا پہلا خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سرحدوں پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اپنے خطاب میں نو منتخب امریکی صدر کا کنہا تھا کہ امریکا کے سنہری دور کا آغاز ہوگیا ہے اور قانون کی بالاستی اور ملک کا تحفظ یقینی بنائیں گے جبکہ ملک کو پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم بنائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملکی سرحدوں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے اور ملک سے سیاسی اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ختم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاس اینجلس میں آتشزدگی سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں، حکومت اعتماد کے ساتھ بحران کا مقابلہ کرے گی، ہمیں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ایماندار ہونا چاہیے، سابق حکومت داخلی مسائل حل نہ کرسکی۔
انہوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ایک ملک بنانا ہے جوآزاد اور مضبوط ہو، ملک میں غیرقانونی تارکین کو واپس جانے کا حکم دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل توانائی ایمرجنسی کا بھی اعلان کروں گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی کابینہ کو ہدایت دوں گا، ای وی مینڈیٹ کو منسوخ کردوں گا، تجارتی نظام کو دوبارہ بحال کروں گا اور شہریوں کو مالا مال کرنے کے لیے غیر ملکی ممالک پر ٹیرف اور ٹیکس لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سنسرشپ کو روکنے کے لیے اقدامات کریں گے،امریکا میں آزادی اظہار کی مکمل بحالی کروں گا، آئین کے تحت منصفانہ اور غیر جانبدارانہ نظام انصاف بحال کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی فوج کو مزید مضبوط بنائیں گے، پاناما کینال کو واپس لیں گے اور امریکا کے دشمنوں کو شکست دیں گے جبکہ خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرکے خلیج امریکا رکھیں گے۔