ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا احلف اٹھا لیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹل ہل میں امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جبکہ بریٹ کیوانا نے نائب صدر جے ڈی وینس سے عہدے کا حلف لیا ۔ حلف برداری کی تقریب میں 5 لاکھ لوگوں نے شرکت کی ۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جان رابرٹس نے 2009 اور 2013 میں براک اوباما، 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ جب کہ 2021 میں جو بائیڈن سے اُن کے عہدوں کا حلف لیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں ارجنٹائن کے صدر جاویر میلی ، چین کے نائب صدر ہان ژینگ ول ، اٹلی کے وزیراعظم جیورجیا میلونی ، ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربن ، ایکواڈور کے صدر ڈینئل نوبوا، ایل سلواڈور کے صدر نائب بوکیلے ، برازیل کے سابق صدر جیر بولسونا رو ، پولینڈ کے سابق وزیراعظم میٹیوز مور اویکی نے خصوصی دعوت ملنے پر شرکت کی جبکہ ان کے علاوہ ٹرمپ کے قریبی دوست ایلون مسک، جیف بیزوس، مارک زکربرگ بھی شریک ہوئے۔
تقریب حلف برداری میں امریکہ کے سابق صدرو بھی شریک ہوئے جن میں باراک اوباما، جارج ڈبلیو بش، بل کلنٹن سمیت شامل ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی۔
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت دنیا بھر سے بڑی تعداد میں اہم شخصیات نے ڈونلڈٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی، ایک اندازے کے مطابق 5 لاکھ افراد تقریب میں شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کو ہونے والے عام انتخابات میں 312 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ ان کی حریف کمالہ ہیرس نے 226 الیکٹورل حاصل کیئے تھے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن مہم کے دوران اپنے ووٹرز سے وعدہ کر رکھاہے کہ صدارت سنبھالتے ہی پہلے دن میں وہ ایسے احکامات جاری کریں گے جسے سن کر لوگوں کے سر چکرا کر رہ جائیں گے ۔
صدر کا حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا خطاب اور بڑے اعلانات
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے اور حلف برداری کی تقریب سے بطور صدر اپنا پہلا خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سرحدوں پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اپنے خطاب میں نو منتخب امریکی صدر کا کنہا تھا کہ امریکا کے سنہری دور کا آغاز ہوگیا ہے اور قانون کی بالاستی اور ملک کا تحفظ یقینی بنائیں گے جبکہ ملک کو پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم بنائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملکی سرحدوں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے اور ملک سے سیاسی اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ختم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاس اینجلس میں آتشزدگی سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں، حکومت اعتماد کے ساتھ بحران کا مقابلہ کرے گی، ہمیں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ایماندار ہونا چاہیے، سابق حکومت داخلی مسائل حل نہ کرسکی۔
انہوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ایک ملک بنانا ہے جوآزاد اور مضبوط ہو، ملک میں غیرقانونی تارکین کو واپس جانے کا حکم دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل توانائی ایمرجنسی کا بھی اعلان کروں گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی کابینہ کو ہدایت دوں گا، ای وی مینڈیٹ کو منسوخ کردوں گا، تجارتی نظام کو دوبارہ بحال کروں گا اور شہریوں کو مالا مال کرنے کے لیے غیر ملکی ممالک پر ٹیرف اور ٹیکس لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سنسرشپ کو روکنے کے لیے اقدامات کریں گے، آئین کے تحت منصفانہ اور غیر جانبدارانہ نظام انصاف بحال کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی فوج کو مزید مضبوط بنائیں گے۔