مراکش میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کے تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے ابتدائی بیان میں خوفناک انکشافات سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کو بیانات میں بتایا گیا ہے کہ انسانی اسمگلروں نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کر دی اور تاوان مانگا جس کے بعد 21 پاکستانیوں کو تاوان لے کر چھوڑا گیا ۔
کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی شدید قلت کا بھی سامنا رہا ۔
کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی جس میں سنیگال ، موریطانیہ اور مراکش کے انسانی اسمگلر شامل ہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ تشدد ، بھوک پیاس اور سرد موسم کے باعث جاں بحق ہوئے۔
یاد رہے کہ مراکش میں موجود چار رکنی پاکستانی تحقیقاتی ٹیم میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ ، ڈائریکٹر نارتھ ایف آئی اے ، وزارت خارجہ اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔