سی ای او پی ایس ایل سلمان نصیر نے سماء ڈیجیٹل کے پروگرام ’ زور کا جوڑ ‘ میں خصوصی شرکت کی اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاکستانی پلیئرز بہت مضبوط ہیں اور تمام کھلاڑی سٹارز ہیں، ہر ٹیم اپنے لحاظ سے دیکھتی ہے کہ اس نے کس کھلاڑی کو پک کرناہے ۔ ہمارا فارمیٹ بہت اچھاہے ، اس مرتبہ بہت سی نئی چیزیں ہیں۔
علی ترین کے بیان پر سلمان نصیر کا رد عمل
سی ای او سلمان نصیر نے ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے تحفظات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی پیرنٹ ادارہ ہے ، والدین اور بچوں میں اختلاف رائے ہوتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ عوامی سطح پر جا کر الزامات لگانے چاہئیں ۔ تو میں اس پر کمنٹ کرنے سے گریز کروں گا۔ پی ایس ایل کی تمام فرنچائز زخاص ہیں۔
انہوں ے کہا کہ 19 ممالک سے 510 پلیئرز نے رجسٹرڈ کیاہے ، آسٹریلیا کے 78 ، ویسٹ انڈیز کے 76 پلیئرز نے سائن اپ کیا جبکہ دیگر ممالک سے کرکٹرز بھی آئے ہیں۔ پی ایس ایل کیلئے ہمارا آئیڈیل وقت تو فروری رہا ہے، تو چیمپئنز ٹرافی بھی فروری میں شیڈول ہے ، کوشش تھی کہ ایسا وقت رکھا جائے کہ غیر ملکی کھلاڑی آ سکیں ، اس حوالے سے مشاورت بھی کی گئی ، ہمارے پا س کلیئر ونڈو ہے ، یہ ایک بہترین سیزن ہوگا۔
ان کا کہناتھا کہ اس بار بہت سارے پلیئرز پہلی مرتبہ پی ایس ایل کھیلنے آ رہے ہیں، جن میں ڈیوڈ وانر اور ٹم سوتھی بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ فن بھی پہلی مرتبہ آ رہے ہیں، ڈیریل مچل بھی ان میں شامل ہیں ۔پلیئرز جو نہیں آ پا رہے ظاہر ہے ان کی کوئی مجبوری ہو گی ، میرا خیال ہے جتنے بھی میسر کھلاڑی ہیں وہ زیادہ تر حصہ لے رہے ہیں ۔
سلمان نصیر نے کہا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم نے اپنے فینز پر بہت محنت کی ہے ، انہوں نے پلیئرز پر بہت محنت کی ہے ، پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام سب سے پہلے شروع کیا ۔ جب آپ ہوم گراونڈ میں اپنی ٹیم میں سپورٹ کرنے جاتے ہیں تو بہت دلچسپ ہوتاہے ۔