انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر مونٹی پنیسر نے سماء ڈیجیٹل کے پروگرام ’ زور کا جوڑ ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما اگر اپنی پرفارمنس بہتر نہیں کرتے تو بھارتی کرکٹ بورڈ نوجوانوں کو آگے لانے کا سوچ سکتاہے ، گواسکر ٹرافی میں بھارتی بیٹنگ کمزور دکھائی دی ، کوہلی پر بہت انحصار کیا جارہاہے جبکہ باولنگ میں بمراہ پر انحصار ہے ، بمراہ انجرڈ ہوا تھا تو بھارتی ٹیم وہ پرانی ٹیم لگی ہی نہیں ۔
مکمل پروگرام دیکھئے:
ویرات کوہلی اور روہت شرما کی پرفارمنس
مونٹی پنیسر نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں ویرات کوہلی اور روہت شرما کی پرفارمنس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب انٹرنیشنل پلیئرز پرفارم نہیں کرتے تو پھر انہیں اپنی گیم کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے ، ویڈیوز دیکھ کر اندازہ لگایا جائے گا کہ ان سے سکور کیوں نہیں ہو رہا، ویرات کوہلی کا آسٹریلیا میں ریکارڈ بہت ہی شاندار رہاہے ، ان کی 54 کی ایوریج رہی ہے ، جب وہ آیا تھا تو انہیں کنگ کوہلی کہتے تھے ، کوہلی میں ٹیکنیکل پرابلم ہے جسے انہیں ٹھیک کرنا ہو گا، اگر وہ ٹھیک کرگئے تو دو تین سال تک انہیں دیکھیں گے ، اگر وہ اپنی بہتری نہیں کرتے تو وہ پھر ایک سال تک ان کی ٹیسٹ کرکٹ دیکھیں گے جس کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کہہ سکتاہے کہ آپ دونوں محنت کریں ، گیم بہتر کریں ، اگر بہتری نظر آئے گی تو پھر ٹیم میں سلیکٹ کریں گے ۔ورنہ بورڈ پھر نوجوانوں کو لے کر آئے گا ۔
مونٹی نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی بیٹنگ بہت کمزور دکھائی دی ، ویرات کوہلی پر بہت انحصار کیا جارہا ہے ، ویرات کوہلی جو پہلے تھا اب وہ نہیں ہے ، جیسے وہ پہلے بیٹنگ کرتا تھا اب اس نے ویسی نہیں کی ، کوچ اور سلیکٹرز کو سوچنا چاہیے کہ بھارت کے ٹاپ آرڈر سے جو کارکردگی چاہتے تھے وہ نہیں ملی ، باولنگ کے شعبے میں انڈیا کی ٹیم جسپریت بمراہ کے سہارے تھی ،بمراہ جب انجرڈ ہوئے تو بھارت وہ پرانی ٹیم دکھائی نہیں دی ۔ بھارت کو پلاننگ کرنی چاہیے کہ اگر کوہلی او ر روہت کی پرفارمنس پہلے جیسی نہیں رہی تو ان کے پاس نوجوان بیٹسمین ہیں آ گے آنے کیلئے ۔
مونٹی پنیسر نے ویرات کوہلی کی ٹیکنیک پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے حساب سے ویرات کوہلی کو اپنی الائمنٹ کو درست کرنا چاہیے ، ان کی ایلبو مڈ آن میں جارہی ہے، ، اسے تھوڑا سیدھا جانا چاہیے ، الائمنٹ باولر کے ساتھ ہونی چاہیے ، اگر وہ اپنی الائنمنٹ بہتر کر لیتے ہیں تو فارم میں واپس آجائیں گے ۔
مونٹی پنیسر کی کیریئر کی پہلی وکٹ
کیریئر کی پہلی وکٹ بھارت کے سچن ٹینڈولکر کی حاصل کرنے والے مونٹی پنیسر نے بتایا کہ میں بھی سچن کی وکٹ حاصل کر کے کافی حیران تھا ، وہ بھی ایل بی ڈبلیو سے ، اس وقت علیم ڈار ایمپائر تھے ، وہ مجھے کہہ رہے تھے کہ مجھے لگ رہا تھا کہ یہ آوٹ تھا، جب ہم نے ری پلے دیکھا تو ان کا فیصلہ درست تھا، ایمپائر درست فیصلہ ہی دیتے ہیں۔
ساجد خان کو چیمپئنز ٹرافی میں شامل ہونا چاہیے
ساجد خان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ پاکستان کو ساجد کو جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں کھلانا چاہیے تھا، انہوں نے انگلینڈ کیخلاف بہترین باولنگ کی ، میں بھی حیران تھا کہ انہیں کیوں نہیں کھلایا گیا ، پاکستان کی سٹریٹیجی سپنر کے ساتھ اچھی بنتی ہے ، پاکستان کو فرنٹ لائن سپنر کھلانا چاہیے ، پاکستان نے ون ڈے میں بہت شاندار کھیلاہے ، ٹیسٹ میچ میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے ، ون ڈے میچ میں کارکردگی حیران کن تھی ۔ پاکستان کا جب دن ہوتا ہے تو وہ کسی کو بھی ہرا سکتی ہے ، چیمپئز ٹرافی میں ساجد خان کو ہونا چاہیے۔
مونٹی پنیسر کی پاکستانی کوچ عاقب جاوید کی تعریف
مونٹی نے پاکستان کے کوچ عاقب جاوید کی پیشہ وارانہ قابلیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں دیکھا کہ عاقب جاوید پرفیکٹ کوچ ہے ، وہ جانتے ہیں کہ سویچ آن ، سویچ آ ف کہاں کرناہے ، سپر سٹار کلچر کو بھی عاقب جاوید ختم کرنا چاہتے ہیں، کہ آپ کرکٹ کی عزت کریں کرکٹ آپ کی عزت کرے گی ، ہم دیکھنے کے منتظر ہیں کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں کیسے کھیلے گی ، پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں پسندیدہ ٹیموں میں سے ایک ہے ،۔