بجلی کی قیمتوں میں 20 روپے فی یونٹ کمی کا فارمولا تیار کر لیا گیا۔
حکومت کی جانب سے بجلی سستی کرنے کے ٹاسک پر کام جاری ہے، حکومتی اندازوں کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت 20 روپے تک کم کی جا سکتی ہے۔ صرف آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی کر کے بجلی 9 روپے 70 پیسے فی یونٹ سستی ہو سکتی ہے
ورکنگ پیپر کے مطابق 6 آئی پی پیز سے معاہدے ختم ،14 سے حکومت کی بات چیت مکمل ہوگئی، تمام آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی ہونے سے بجلی 9.70 روپے سستی ہوگی
نجی پاور پلانٹس کو 'بجلی دو پیسے دو' کی پالیسی پر راضی کیا جائے گا، ان آئی پی پیز کے حوالے سے سمری آئندہ ہفتے کابینہ کو بھیجی جانے کا امکان ہے۔
دستاویز کے مطابق آئی پی پیز کو بجلی دو پیسے لو پر راضی کرنے سے کیپسٹی پیمنٹس آدھی رہ جائےگی، اس وقت کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں صارفین سالانہ1916ارب ادا کرتے ہیں، ٹیک اینڈ پے پر آنے سے کیپسٹی پیمنٹ 967ارب روپے رہ جائے گی۔
وزارت توانائی بجلی بلوں پر عائد 8 مختلف ٹیکسز ختم کرانے پر بھی کام کر رہی ہے، ان ٹیکسز کی وجہ سے صارفین سالانہ 954ارب روپے ادا کرتے ہیں، بلوں پر ٹیکس ختم ہونے سے بجلی 9 روپے فی یونٹ مزید سستی ہوسکتی ہے۔
ورکنگ پیپر کے مطابق درآمدی کوئلے کے پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے سے بجلی مزید 2روپے فی یونٹ سستی ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت میں استحکام آرہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے، بجلی کی قیمتیں کم ہونے تک انڈسٹری، زراعت، ایکسپورٹس ترقی نہیں کرسکتی، پچھلے ہفتے معاملے پرمیٹنگ کی،بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے آپشنز ہیں۔ رواں ہفتے مزید میٹنگ کرکے دستیاب آپشنز پر تیزی سے آگے لے کر بڑھیں گے، تب ہی ہماری معاشی گروتھ ممکن ہوسکے گی۔