آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کےحکم پر اڈیالہ جیل حکام کی جانب سے عملدرآمد کیا گیا ہےچئیرمین تحریک انصاف کی لندن میں موجود بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفون پر بات کروا دی گئی۔
اڈیالہ جیل ذرائع کےمطابق موبائل فون پر واٹس ایپ کال تیس منٹ تک جاری رہی ہے جہاں چیئرمین پی ٹی آئی کے بیٹے سلیمان اور قاسم جیل میں قید والد سےگفتگو کرتے ہوئےجذباتی ہوگئے، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے بیٹوں کو تسلی دی اور صبر کی تلقین کی۔
سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف نے بیٹوں سے بات کروانے کے لئے آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے ایس او پیز کا حوالہ دیتے ہوئے بات کروانے سےانکار کیا تھا۔ تاہم جج ابوالحسنات ذوالقرنین نےچیئرمین پی ٹی آئی کی لندن میں موجود بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک کال کی اجازت دیدی تھی۔
خیال رہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی بیرون ملک بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کروانے سے انکار کردیاتھا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں بیٹوں سے ٹیلیفونک بات کروانے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی جس کے دوران سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے درخواست سے متعلق جواب جمع کروایا تھا۔
جواب کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات نہیں کروائی جا سکتی کیونکہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت گرفتار ملزمان کی بیرون ملک ٹیلیفونک گفتگو کروانے کی اجازت نہیں ہے۔عدالت نے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے قیدیوں سے فون پر بات کروانے سے متعلق جیل ایس او پیز 18اکتوبر کر طلب کرلیے تھے۔ بعدازاں، کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی گئی۔
18 اکتوبر کو عدالت نے فیصلہ سنایا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت جاری کرتاہوں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت دی جائے، سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بیٹوں سے بات کروانے کی اجازت ہے