بگن میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے نتیجےمیں ڈی سی کُرم جاوید محسود سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے،ڈپٹی کمشنر اور دیگر زخمی حالت میں علیزئی اسپتال منتقل کردیا گیا،پولیس کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے علاقہ بگن میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد کرم جانے والا قافلہ ٹل کے مقام پر روک دیا گیا ہے،سامان سےبھرے ٹرک بھی ٹل واپس پہنچ گئے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ کی لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لوئرکرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا
زخمی ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کی صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں،سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے،شرپسندوں نے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کی کرم میں سرکاری گاڑیوں کےقافلےپرفائرنگ کی مذمت
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپو نےکرم میں سرکاری گاڑیوں کےقافلےپرفائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے،اعلی حکام سےواقعےکی رپورٹ طلب کرلی ہے،امن معاہدےکےبعدایساواقعہ انتہائی افسوسناک اورقابل مذمت ہے،واقعہ کرم میں امن کی حکومتی کوششوں کوسبوتاژکرنےکی سازش ہے،فائرنگ میں ملوث عناصرکیخلاف قانون کےمطابق کارروائی کیجائےگی۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کاکہنا ہےکہ ڈپٹی کمشنرکرم پرفائرنگ انتہائی افسوسناک ہے،ڈپٹی کمشنرجاوید محسود بگن جارہے تھے،نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی جس سے ڈی سی کرم اور اہلکار زخمی ہیں،فریقین پرامن رہیں،کوہاٹ معاہدے پر عمل درآمد کیا جارہا ہے،کرم میں امن و امان خراب کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی،ڈپٹی کمشنرکرم کی حالات خطرے سے باہر ہے۔
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کرم میں گاڑی پر فائرنگ کےواقعےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرکازخمی ہونا انتظامیہ کی نااہلی ہے، قافلے پر فائرنگ کےپی حکومت کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے،ڈی سی جاویدمحسودکی جلدصحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔
کرم کے متاثرین کے لئے سترہ ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کئی گھنٹوں بعد روانہ کردیا گیا ہے،جس میں سردی سے بچاو کا سامان اور طبی حفاظتی کٹس شامل ہیں ،وزیر اعلی علی امین گنڈا پورکی ہدایت پرمشیرریلیف نیک محمد نےسامان پی ڈی ایم پشاور وئیر ہائوس سے کرم انتظامیہ کے حوالے کیا ۔سامان میں پانچ پانچ سو خیمے ،چٹائیاں ،کمبل،بسترے،تکئے اور طبی حفاظتی کٹس شامل ہیں ۔دو سو ترپال ،پچاس سولر لیمپس اور ڈیڑھ سو سلیپنگ بیگ بھی سامان میں موجود ہیں
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی کرم تنازع پر فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ٹل پارہ چنار شاہراہ کو 3 ماہ بعد آج کھولا جانا تھا۔