مجلس وحدت المسلمین ( ایم ڈبلیو ایم ) کے سربراہ سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ کرم کا دھرنا ختم ہوگا تو ہم بھی دھرنا ختم کردیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا وطن ہے اور اس کی تمام اکائیوں میں اتحاد لازم ہے کیونکہ اتحاد کے بغیر حفاظت ممکن نہیں، ہم پاکستان میں نفرت و تقسیم یا مسلکی لحاظ سے تقسیم پر بات نہیں کرتے۔
ایم ڈبلیو ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ کرم میں لوگ محاصرے میں ہیں، ان لوگوں کو پاکستانی ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، کراچی میں پی پی حکومت نے بے گناہ لوگوں کو گولیاں ماری ہیں اور ایک نوجوان ان میں مارا بھی گیا ، حکومت کے صبر کا پیمانہ کمزور ہے، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو یہ سب دیکھنا چاہیے، پی پی کے فاشسٹ وزیراعلیٰ نے گولیاں چلائیں۔
سینیٹر راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کرم کا معاملہ ہے کراچی میں دھرنا کیوں؟، ہمارے دھرنے کسی جماعت کے خلاف نہیں، ہمارے نزدیک وزیراعظم بھی جوابدہ ہیں، ہمارے دھرنے انسانی مسائل پر ہیں، یہ لوگ اس کو فرقہ وارانہ بنا رہے ہیں، بلاول بھٹو اپنے وزرا کو سمجھائیں اور تحقیقات کرائیں کس نے گولی ماری ہے اور اگر تحقیقات نہ ہوئیں تو وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کئی جگہ ہم دھرنے ختم کرکے مرکزی دھرنے کی جانب جا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوہاٹ جرگہ میں فریقین نے دستخط کر دیئے ہیں، جرگہ میں جو بات ہوئی اس پرعملدرآمد کا کہا گیا، جن کو خوارج کہا جا رہا ہے وہی حملہ آور تھے، 5 سال کرم کا علاقہ محاصرے میں رہا، کرم کا دھرنا ختم ہوگا ، ہم بھی دھرنا ختم کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 80 دن ہو گئے کرم کے راستہ بند ہیں، آئینی ترامیم کرانے میں سیاستدان لگے تھے، کے پی کے حکومت میں ایم ڈبلیو ایم کا کوئی حصہ نہیں ہے، ضلع کرم میں ہمارا ایک چیئرمین ہے جس کو آج تک ترقیاتی فنڈ نہیں دیا میں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں لیکن ان کی حکومت سے میرا تعلق نہیں، لگتا ہے بانی پی ٹی آئی کیخلاف جان بوجھ کر ایسا کیا جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ہمارے علماء کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں، اس کے بعد ہمارے دھرنے ہر حملہ کردیا، پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دھرنا ہو رہا ہے، دعا کریں راستہ کھلنے کے بعد سب اچھا ہو، کرم میں جب ہماری گاڑیوں پر فائرنگ ہوئی تب ہمارے اہل سنت نے ہمارے لوگوں کو بچایا لیکن دہشت گرد ٹولہ ہے جو دونوں جانب سے کام کر رہا ہے۔