وطن سے محبت میں جان نچھاور کرنا پاک فوج کے سپاہیوں کی پہچان ہے، جان قربان کرنے والے عظیم سپوتوں کی قربانیوں نے پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کیا، دفاع وطن میں جان قربان کرنے والی داستانوں میں سے ایک داستان سپاہی راحیل احمد شہید کی ہے۔
سپاہی راحیل احمد شہید نے 29 اپریل 2024ء کو ضلع آواران میں دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، ان کا تعلق ضلع ملتان سے ہے، سپاہی راحیل احمد شہید نے سوگواران میں والدہ اور بہن بھائی چھوڑے۔
سپاہی راحیل احمد شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات و جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیٹا بچپن سے ہی بہت ذہین اور بہادر تھا، تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاک فوج میں بھرتی ہوگیا، ہمیشہ سے اس کی خواہش تھی کہ ملک کیلئے جان قربان کرے۔
والدہ کا کہنا ہے کہ بییٹے نے دہشتگردوں کیخلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کیا، بہت فخر ہے کہ بیٹا راہِ حق میں ملک و قوم کیلئے شہید ہوا۔
سپاہی راحیل احمد شہید کی والدہ نے مزید کہا کہ بیٹا بہت فرمانبردار تھا اور میری بہت خدمت کرتا تھا، وہ اکثر خواب میں آکر کہتا ہے فکر نہ کریں میں اللہ کی راہ میں شہید ہوا، بہت خوش قسمت ہوں کہ شہید کی والدہ ہوں، اپنے باقی تین بیٹوں کو بھی ملک کی خاطر قربان کرنے کیلئے تیار ہوں۔
راحیل احمد شہید کے بھائی کا کہنا ہے کہ بھائی ہمیشہ ہی شہید ہونے کی دعا کا کہتا تھا، اللہ نے بھائی کی خواہش پوری کی، انہوں نے شہادت کا رتبہ پایا، بھائی کی کمی محسوس ہوتی ہے مگر فخر ہے بھائی ملک کیلئے شہید ہوا۔
راحیل احمد شہید کی بہن کا کہنا ہے کہ بھائی کو بچپن سے ہی فوج میں جانے کا بہت شوق تھا، میری ہر ضرورت اور خواہش کا بہت خیال رکھتا تھا، آخری بار کال کی کہ دہشتگردوں سے لڑنے جارہا ہوں دعا کریں کامیاب ہوجاؤں، مجھے فخر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بھائی کو شہادت کا رتبہ عطا کیا۔
سپاہی راحیل احمد کی شجاعت اور بہادری تاریخ کا ایک روشن باب ہے، پاک فوج کے اس بہادر سپوت کا اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا ہم سب کیلئے باعثِ فخر ہے۔