تھائی لینڈ سے جنوبی کوریا جانے والا مسافر طیارہ لینڈنگ کے دوران المناک حادثے کا شکار ہوگیا۔ طیارہ رن وے سے اترکر باڑ سے ٹکرا گیا۔ مسافر طیارے میں ایک 181 افراد سوار تھے۔ 176 ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی جبکہ دو افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق بنکاک سے موان جانے والے بوئنگ سیون تھری سیون طیارے میں 175 مسافر اور عملے کے 6 ارکان سوار تھے۔ حادثے کے وقت ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں طیارے کو زمین سے رگڑ کھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، باڑ سے ٹکرانے کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی۔
خبرایجنسی کے مطابق حادثے سے قبل طیارے سے پرندہ ٹکرایا، جس کے بعد لینڈنگ گیئرمیں فنی خرابی کے باعث طیارہ رن وے سے پھسل کرحفاظتی باڑ سے ٹکرا کرتباہ ہوا۔
سربراہ جے جو ایئر کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کی وجوہات ابھی واضح نہیں ہیں، وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات میں حکومت سے پورا تعاون کریں گے، طیارے میں خرابی کی کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی تاہم لوکل فائر اتھارٹی کے مطابق حادثے کی وجہ پرندہ ٹکرایا یا موسم کی خرابی ہوسکتی ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق طیارہ ٹوٹ کر بکھر گیا تھا۔ کئی لاشیں زمین پر پڑی ہوئی ملیں، فائر فائٹرز نے کئی گھنٹوں کی کوشش سے آگ پر قابو پالیا۔ جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر چوئی سانگ حادثے کے مقام پر پہنچ گئے، حکام کو ریسکیو آپریشن میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے طیارہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے، اپنے تعزیتی پیغام میں شہبازشریف نے کہا کہ جنوبی کوریا کے موان ہوائی اڈے پر المناک طیارہ حادثے کا سن کر بہت دکھ ہوا، غم کی گھڑی میں ہمدردیاں، دعائیں متاثرہ خاندانوں، کوریا حکومت کے ساتھ ہیں۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز قزاقستان میں آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز گِر کر تباہ ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں 38 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔