اسرائیل نے یمن پر بھی حملہ کردیا، دارالحکومت صنعاء سمیت کئی شہروں پر بمباری کی، ایئرپورٹ کا کنٹرول ٹاور اڑا دیا، مسافرجان بچانے کیلئے ادھراُدھر بھاگتے رہے، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے جو محفوظ رہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی طیاروں نے فوجی اڈے، پاور اسٹیشن اور حدیدہ بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا، حملوں میں 6 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے۔
ترجمان اقوام متحدہ نے یمن پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل اورحوثیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ادھانوم کا اہم بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے اقوام متحدہ کے ساتھی صنعا کے ایئرپورٹ پر طیارے میں سوار ہونے کی تیاری کر رہے تھے جب ہوائی اڈہ اسرائیلی بمباری کی زد میں آ گیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کی ڈھٹائی برقرار ہے، ان کا کہنا ہے کہ یمن پر حملہ آخری نہیں ہوگا، حماس اور حزب اللہ کی طرح حوثیوں کو بھی سبق سکھائیں گے۔
حوثیوں کے سربراہ عبدالمالک نے خبردار کیا کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت میں صیہونی ریاست پر حملے جاری رکھیں گے۔
صہیونی حملے کے بعد یمنی حوثیوں نے اسرائیل پر ایک بار پھر میزائل داغ دیئے گئے، جس پر تل ابیب میں سائرن بج اٹھے، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔