عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) کے سربراہ تیدروس ادھانوم یمن پر اسرائیلی بمباری کے دوران بال بال بچ گئے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز اسرائیل نے یمن میں حوثی باغیوں سے منسلک متعدد اہداف کو نشانہ بنایا اور دارالحکومت صنعا کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ سمیت مغربی ساحل کے ساتھ تین بندرگاہوں پر بمباری کی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ جمعرات کو کیے گئے حملوں میں یمن کے حزیاز اور راس کناتیب پاور اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ حدیدہ، سلف اور راس کناتیب کی بندرگاہوں میں فوجی انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ادھانوم کا اہم بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے اقوام متحدہ کے ساتھی صنعا کے ایئرپورٹ پر طیارے میں سوار ہونے کی تیاری کر رہے تھے جب ہوائی اڈہ اسرائیلی بمباری کی زد میں آ گیا۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ طیارے کے عملے کا ایک رکن زخمی ہوا ہے جبکہ ایئرپورٹ پر کم از کم 2 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے اور ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاور، ڈیپارچر لاؤنج اور رن وے کو نقصان پہنچا۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے اسرائیلی جیٹ طیاروں نے صنعا اور حدیدہ پر حملہ کیا تھا جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اسے حوثیوں کے سابقہ حملوں کا جواب قرار دیا گیا تھا۔
ہفتے کے روز تل ابیب میں حوثیوں کے میزائل حملے میں 16 اسرائیلی زخمی ہوئے تھے اور اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حوثیوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
اپنے بیان میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ یمن پر حملے "جب تک کام نہیں ہو جاتا" جاری رہیں گے۔