آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں پے در پے پیش انے والے ٹریفک حادثات میں گزشتہ 11 دنوں میں 11 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔
جمعرات کے روز وادی نیلم کے علاقہ کنڈل شاہی کے قریب صندوق کے مقام پر کار حادثے کا شکار ہو کر دریائے نیلم میں گر گئی جس کے نتیجہ میں ایک خاتون سمیت دو سیاح جاں بحق ہوئے جبکہ حادثے میں ایک بچی جو ہے زخمی بھی ہوئی جاں بحق ہونے والے افراد ملک علی نیئر اور ہاجرہ اسلم کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جو سیاحت کی غرض وادی نیلم آئے ہوئے تھے۔
اس سے قبل 24 دسمبر کو وادی نیلم کے علاقہ نگدر میں مانسہرہ سے وادی نیلم آنے والی باراتیوں کی کار دریائے نیلم میں گرنے سے چار افراد جان بحق اور دولہا ذخمی ہو گا تھا۔
15 ستمبر کو وادی نیلم کے بالائی علاقہ مارگلہ میں جیپ حادثے کا شکار ہو کر گہری کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ذندگی کی بازی ہار گئے۔
نمائندہ خصوصی سماء سے گفتگو میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ضلع نیلم کے انچارج اختر ایوب نے کہا کہ گزشتہ گیارہ روز میں پیش آنے والے حادثات میں سے ایک مارگلہ کے مقام پر جیپ کا حادثہ برف سے پھسلن کے باعث پیش آیا جبکہ دو روز قبل باراتیوں کی کار اور جمعرات کے روز سیاحوں کی کار کو حادثہ تیز رفتار اور غفلت کا نتیجہ ہے۔
اختر ایوب کا کہنا تھا کہ غفلت کا اندازہ اس سے لگائیں سیالکوٹ سے رات 8 بجے سیاح گاڑی لیکر وادی نیلم کیلئے جو راولپنڈی مری مظفرآباد سے ہوتے ہوئے صبح سات بجکر دس منٹ پر وادی نیلم میں داخل ہوئے اور سات بجکر چالیس منٹ پر صبح حادثہ ہوا۔
مانسہرہ میں شادی تھی باراتی اور ڈرائیور دن بھر شادی میں مصروف رہے رات بھر جاگتے رہے اور رات کو ہی سفر پر نکلے اور چار گھنٹوں میں وادی نیلم پہنچے اور تیز رفتاری کی وجہ سے یہ کار بھی دریا میں گری جس میں چار افراد جاں بحق ہوئے۔
ضلع نیلم میں بڑھتے ہوئے حادثات کی روک تھام کیلئے ضلعی انتظامیہ اور عسکری حکام کا جمعرات کے روز ایک اعلی سطحی اجلاس بالائی مرکز کیل میں منعقد ہوا جس میں حادثات ہی وجوہات پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تیز رفتاری اور رات کے وقت سفر محدود کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے زریعہ شعور اور آگاہی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے انتظامیہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، پولیس، ٹریفک پولیس، ٹورازم پولیس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو متحرک کیا جائے گا تاکہ حادثات کی روک تھام کیجائے۔