پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے مطابق ’’ عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ہمارے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی نیت نہیں ہے اس لئے کل ( اتوار ) سے پاکستان میں ترسیلات زر نہ بھیجنے کی تحریک شروع ہوگی ‘‘۔
ہفتہ کے روز بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ ’’ عمران خان نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر قبضے کا آغاز ہے اور جو ججز انصاف دینے کی کوشش کریں انھیں او ایس ڈی کر رہے ہیں جس سے پیغام دیا جا رہا ہے کہ ہمارے مطابق فیصلے دیں گے تو ترقی ملے گی ‘‘۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’’ لوگ حق کے ساتھ کھڑے افراد کو پہچانتے ہیں ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو پورا یقین ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ہوگی لیکن ٹرائل کورٹ سے سزائیں ہوتی ہیں تو ہائی کورٹ سے ریلیف مل جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ایک احمقانہ کیس ہے کہ فلاحی ادارہ کیوں بنایا؟ اور یہ ریفرنس بھی ہائیکورٹ جا کر ختم ہو جائے گا، یہاں سے سزا ہونے پر ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے اور اپیل ہونے کے بعد پکا ہے کہ عمران خان 3 سے 4 ماہ مزید قید رہیں گے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے مطابق کارکنان پر مزید مقدمات سے سب سمجھ آگیا ہے اور واضح ہو گیا ہے کہ حکومت کی نیت بالکل نہیں کہ بات چیت ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مطالبہ ہے کہ ناحق قید کارکنان کو رہا کیا جائے اور 9 مئی اور 26 نومبر کی جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات کرائی جائیں لیکن ہمیں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ مطالبات پر کوئی بات بھی کرنا چاہتے ہیں۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ کل سے پاکستان میں ترسیلات زر نہ بھیجنے کی تحریک شروع ہوگی اور اگر ہمارے 2 مطالبات پر بات ہوئی تو ترسیلات زر نہ بھیجنے کی کال روک لیں گے۔