بھارت کے بولر محمد سراج اور آسٹریلیا کے بیٹر ٹریوس ہیڈ کو حال ہی میں ختم ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیدیا گیا۔
محمد سراج پر جرمانہ اور ڈی میرٹ پوائنٹ
محمد سراج پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ان پر آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.5 کی خلاف ورزی کا الزام ہے، جو "ایسی زبان، حرکت یا اشارے استعمال کرنے" سے متعلق ہے جو "کسی بیٹر کو مشتعل کرنے یا منفی ردعمل پیدا کرنے" کا سبب بن سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، سراج کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ 24 ماہ کے عرصے میں ان کا پہلا جرم تھا۔
ٹریوس ہیڈ پر وارننگ اور ڈی میرٹ پوائنٹ
ٹریوس ہیڈ کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.13 کی خلاف ورزی پر وارننگ دی گئی ہے، جو "کسی کھلاڑی، سپورٹ اسٹاف، امپائر یا میچ ریفری کے خلاف نامناسب رویے" سے متعلق ہے۔ ٹریوس ہیڈ کے ڈسپلنری ریکارڈ میں بھی ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ 24 ماہ کے عرصے میں ان کا پہلا جرم تھا۔
یہ واقعہ میچ کے 82ویں اوور میں پیش آیا جب سراج نے ٹریوس ہیڈ کو آؤٹ کرنے کے بعد ان کے قریب جا کر انہیں آسٹریلیا کے ڈریسنگ روم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے "سینڈ آف" دیا۔ اس کے بعد سراج کے "سینڈ آف" پر ردعمل دیتے ہوئے ہیڈ نے جارحانہ اور نامناسب رویہ اختیار کیا۔
دونوں کھلاڑیوں کی سزا قبول
سراج اور ہیڈ نے اپنی اپنی خلاف ورزیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایمپائرز کی جانب سے لگائی گئی سزا کو قبول کر لیا۔ اس وجہ سے کسی باضابطہ سماعت کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
اگر کسی کھلاڑی کے ڈسپلنری ریکارڈ پر 24 ماہ کے عرصے میں چار یا اس سے زیادہ ڈی میرٹ پوائنٹس جمع ہو جائیں تو انہیں معطلی پوائنٹس میں تبدیل کر دیا جاتا ہے اور کھلاڑی کو پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دو معطلی پوائنٹس کا مطلب ہے کہ کھلاڑی کو ایک ٹیسٹ، دو ون ڈے یا دو ٹی20 میچوں سے معطل کر دیا جائے گا، جو بھی پہلے آئے۔ڈی میرٹ پوائنٹس 24 ماہ کے عرصے تک کھلاڑی کے ریکارڈ پر رہتے ہیں اور اس کے بعد انہیں ختم کر دیا جاتا ہے۔