سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی سول نافرمانی کی کال ملک کیلئے نہیں بلکہ فیض حمید کے ٹرائل کو مدنظر رکھ کر دی گئی ہے، جلد اس غبارے سے بھی ہوا نکل جائے گی ، فیض حمید پر آئندہ پانچ سے سات دنوں میں فرد جرم عائد ہوجائے گی ۔
اتوار کے روز سینیٹر فیصل واوڈا نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے مرکز بہادرآباد میں چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول سے ملاقات کی جس میں مصطفیٰ کمال، انیس قائمخانی، امین الحق اور دیگر رہنما بھی شریک تھے۔
ملاقات کے بعد فیصل واوڈا، خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کی پوری قیادت کا شکرگزار ہوں، میں یہاں کسی مطلب سے نہیں آیا، ہمیں ایک دوسرے کا مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی لاش پر اگلے 40 سال تک سیاست کرنے کی پلاننگ ہے،ان کے مینڈیٹ کو بھی عزت دینی ہوگی، پاکستان جس ٹریک پر ہے معیشت بہتر ہو رہی ہے، دھرنے اور لوگوں کے ساتھ ناانصافی اب ملک برداشت نہیں کرسکتا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ روز احتجاج لڑائی جھگڑے مار دھاڑ گالم گلوچ قابل برداشت نہیں، نافوج ہمارے اندر ہے، ناباہر ہے، فوج ہمارا حصہ ہے، عدلیہ ہمارا حصہ ہے،، ہم اسے ساتھ لیکر چلیں گے، پی ٹی آئی میں آج بانی پی ٹی آئی کے مخلص چہرے نہیں، آج بانی پی ٹی آئی کی مخلص انکی بہنیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو خطرہ ہے، انکی جان انکی بیگم اور حواریوں سے بچانی ہے، پی ٹی آئی اپنا قبلہ سیدھا کرلے تو ان حالات سے نکل سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ناکردہ گناہوں کی سزا مل رہی ہے، انہیں مزید بدترین جگہ پر لے جایا جارہا ہے، ان کی سول نافرمانی کی تحریک ملک کے لئے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کے معاملے پر سندھ سے زیادتی ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان کے مطالبات جائز ہیں، ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے عدلیہ ہمارا ساتھ دے۔