وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ مہنگائی میں کمی آرہی ہے لیکن عوام کو اس کا فائدہ نہیں پہنچ رہا۔
ہفتہ کے روز کراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں سیلز ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے کوئی بات نہیں ہورہی جبکہ دھرنوں اور اسلام آباد پر چڑھائی سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
وقافی وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں موجود پرائس کنٹرول کمیٹیوں اور مڈل مین کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے ، عالمی مارکیٹ میں دالوں ،اجناس اور پولٹری اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی آرہی ہے لیکن پاکستان میں قیمت کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) میں مہنگائی کے حوالے اہم اجلاس ہوگا اور قیمتیں کم کرنے کے حوالے سے حکومت اب سخت اقدامات کرے گی۔۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ادارے 2.20 ارب روپے یومیہ کا نقصان دے رہے ہیں اور دس سال میں 6 ہزار ارب روپے کا نقصان دے چکے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے سخت اقدامات کی وجہ سے اسمگلنگ میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے اورحکومت مزید سخت اقدامات کرے رہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اووسیز انوسینٹر کو منافع بھجنے میں اب کوئی مشکلات نہیں ہوتی ، اووسیز انوسٹرز دو ماہ میں 2.20 ارب ڈالر کا منافع واپس لے جاچکے ہیں ، وہ ملک کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔