حکومت نے بینکوں کے ڈپازٹس کے حساب سے نجی شعبے کیلئے قرض بڑھانے کے تنازعے کے حل کیلئے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم کی سربراہی میں کمیٹی بینکوں اور حکومت میں ایڈوانس ڈیپازٹ شرح کے مسئلے کے حل کیلئے کام کرے گی، کمیٹی میں وزیرخزانہ،وزیرقانون،وزیرمملکت برائےخزانہ،اٹارنی جنرل پاکستان شامل ہیں ۔
سیکریٹری خزانہ،گورنراسٹیٹ بینک،چیئرمین ایف بی آربھی کمیٹی کےرکن ہوں گے ، کمیٹی بینکنگ سیکٹرکےاے ڈی آرکےلیگل فریم ورک کاجائزہ لےگی۔
کمیٹی بینکوں کیلئے مناسب منافع کی حامل متبادل انویسٹمنٹ اسکیمز پر بھی غور کرے گی، حکومت کی ہدایت پر ایف بی آر نے اعلی اختیاراتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔
حکومت نے بینکوں کو اپنے ڈپازٹس کا 50 فیصد لازمی نجی شعبے کو قرض دینے کا پابند کیا ہے۔ اے ڈی آر پچاس فیصد نہ کرنے والے بینکوں پر ایف بی آر نے ٹیکس عائد کردیا ہے۔
بینکس اس ٹیکس کے بعد اپنا اے ڈی آر 38 فیصد سے بڑھا کر 44 فیصد تک لے گئے ہیں۔ بعض بینکس ایف بی آر کے ٹیکس لگانے کے خلاف عدالت سے رجوع کر چکے ہیں۔