نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے احتجاج میں ہلاکتوں کے بارے میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کا پروپیگنڈا سفید جھوٹ قرار دے دیا۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے غیر ملکی سفیروں کو پی ٹی آئی کے حالیہ احتجاج اور حکومت کے جوابی اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے مطابق ریڈزون میں کوئی احتجاج نہیں کیا جا سکتا ، پی ٹی آئی قیادت کو احتجاج کیلئے جگہ کی پیشکش کی لیکن وہ ریڈ زون میں آنے پر بضد رہے ، پی ٹی آئی کی تاریخ ہے ان کا کوئی احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوئی ، حکومت نے انتہائی صبر کا مظاہرہ کیا اور سیکیورٹی اہلکاروں کے پاس اسلحہ نہیں تھا ۔
بریفنگ کے دوران نائب وزیر اعظم نے سفارتی مشنز کی حفاظت کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا اور تحریک انصاف کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جبکہ 2014 کے دھرنے سے لے کر پی ٹی آئی کی پرتشدد احتجاج کی تاریخ کُھل کر بیان کی اور سفیروں کو بتایا کہ پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے سنگجانی میں جگہ تجویز کی گئی مگر انہوں نے ریڈ زون آنے کی ضد نہیں چھوڑی ۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ان کی تاریخ رہی ہے ہمیشہ پُرتشدد ریلیوں کی ، آپ پچھلی ایک دہائی کی تاریخ کا جائزہ لیں تو آپ دیکھیں گے کہ ایسا ہی ہوا ہے ، وہ اس بار بھی بضد تھے کہ قانون ہو یا نہ ہو ہم ریڈ زون میں ضرور آئیں گے۔
اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی کے ڈی چوک میں ہلاکتوں کے پروپیگنڈا کو سفید جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا سکیورٹی اہلکاروں کو اسلحہ تو دیا ہی نہیں گیا تھا اور فوج کو صرف اہم تنصیبات کی حفاظت کیلئے استعمال کیا گیا ۔
نائب وزیراعظم نے سوال اٹھایا کہ صدر بیلاروس کے دورے کے موقع پر ہی احتجاج کی کال کیوں دی گئی ؟ اور یہ بھی یاد دلایا کہ پی ٹی آئی نے اکتوبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس اور 2014 میں چینی صدر کے دورے کے موقع پر ہی احتجاج کیا تھا ۔