وزارت خزانہ کی ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری،دسمبر میں مہنگائی مزید کم ہو کر 5.6 سے 6.5 فیصد پر آنے کی پیش گوئی کردی گئی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ رواں مالی سال کے دوران پائیدارمعاشی بحالی کا عمل جاری ہے،شرح سود اورمہنگائی میں کمی جبکہ برآمدات اورترسیلات زرمیں اضافہ ریکارڈ کیا گیا،زرمبادلہ ذخائر،روپے کی قدر،سرمایہ کاری اورٹیکس ریونیو میں بہتری آئی۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کےمطابق 4 ماہ میں ٹیکسٹائل، آٹو انڈسٹری کی پیداوارمیں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروں کی پیداوار51 فیصد،ٹرک،بسیں 80 فیصد،جیپوں کی پیداوار 55 فیصد بڑھی، ٹریکٹرز کی پیداوار میں 54.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،ترسیلات زر میں 34.7 فیصد اضافہ، 4 ماہ میں حجم 11.84 ارب ڈالر رہا،اشیاء وخدمات کی برآمدات میں 8.7 فیصد تک اضافہ،13 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
رپورٹ کےمطابق کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اکتوبر 21 کروڑ 80 لاکھ ڈالرسرپلس رہا،ٹیکس ریونیو 25.3 فیصد اضافے سے 3443 ارب روپےجمع ہوئے،براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 32 فیصد اضافہ، 90 کروڑ 43 لاکھ ڈالر رہی،مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں 56 فیصد اضافہ،حجم ایک ارب ڈالر سے زیادہ رہا،زرمبادلہ ذخائر 7.38 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 ارب ڈالر سےتجاوز کرگیا،گزشتہ سال کے 4 ماہ کے مقابلے میں ڈالر 8.7 روپے سستا،277.80 روپے پر آگیا۔
آؤٹ لک رپورٹ کےمطابق بڑی صنعتوں کی مجموعی پیداوار 4 ماہ میں 0.8 فیصد تک گرگئی،4 ماہ میں زرعی مشینری کی درآمدات میں 71 فیصد اضافہ ہوا،پالیسی ریٹ 22 فیصد سےکم ہو کر 15 فیصد پرآگیا،مسلسل پالیسی معاونت،بیرونی استحکام سےمعیشت میں مسلسل بہتری کا امکان ہے،ستمبر میں مہنگائی 7.2 فیصد،جولائی تا اکتوبر 8.7 فیصد رہی۔