سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں کے معاملے پر ازخود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نےماحولیاتی تبدیلی اتھارٹی کیس کی سماعت کی ،ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونےوالےخیبرپختونخوا حکومت کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت سے گزشتہ روز کے واقعات پر ازخود نوٹس لینے کی استدعا کی ۔
صوبائی حکومت کےوکیل نےکہاکہ گزشتہ روز دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئیں ۔ آئینی بینچ ایسے واقعات پر ازخود نوٹس لےسکتا ہے،استدعا ہےکہ عدالت ان واقعات پرازخود نوٹس لے،جسٹس مسرت ہلالی نے صوبائی وکیل کی سرزنش کی اورکہا سپریم کورٹ میں پیش ہوکر سیاسی باتیں نہ کریں ۔
آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جو معاملہ سرے سے ہمارے سامنے ہے ہی نہیں اسے ہیں دیکھ سکتے،بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نےبھی تائید کرتے ہوئےکہا کہ احتجاج کا معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔ عدالت نے صوبائی حکومت کے وکیل کی استدعا مسترد کردی۔
پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن، اسلام آباد کو خالی کرالیا گیا
خیال رہے کہ رینجرز اور پولیس نے اسلام آباد کی جانب سےمظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن،مکمل ہونے کے بعد اسلام آباد کو خالی کرالیا گیا ہے،جبکہ پولیس نے شر پھیلانے والے پانچ سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
علی امین گنڈاپوراوربشریٰ بی بی بھی بلیو ایریا سے چلےگئے،دونوں ایک ہی گاڑی میں روانہ ہوئے راولپنڈی پولیس نے بھی جلاؤ گھیراؤ میں ملوث شر پسند عناصر کے خلاف بڑا آپریشن کیا۔ چار سو سے زائد شرپسند عناصر کو گرفتار کرلیا گیا ۔
پولیس کے مطابق مظاہرین سے بھاری مقدار میں اسلحہ، ایمونیشن، وائر لیس، کمیونی کیشن کے آلات برآمد کرلئے گئے ۔ اٹک پل سے بھی فرار ہونے والے درجنوں مظاہرین حراست میں لیے گیے۔