فلسطینی مزاحتمی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے نتیجے میں اب تک 16 صحافی مارے جا چکے ہیں۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس ( سی پی جے ) کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک کم از کم 15 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 11 فلسطینی، 3 اسرائیلی اور ایک لبنانی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے جاری، سینئر امریکی جنرل تل ابیب پہنچ گئے
واضح رہے کہ منگل کے روز شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک اور فلسطینی صحافی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے جس کے بعد تعداد 16 ہوچکی ہے۔
نیویارک میں قائم تنظیم کے مطابق فریقین کی لڑائی کے دوران 8 صحافیوں کے زخمی ہونے اور 3 کے لاپتہ یا حراست میں لیے جانے کی بھی اطلاع ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسرائیل کی حمایت نہ کرنے پر امریکی چینل سے 3 مسلمان اینکرز معطل
رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ میں صحافیوں کو خاص طور پر شدید خطرات کا سامنا ہے کیونکہ وہ اسرائیلی فوجیوں کے زمینی حملوں، تباہ کن فضائی حملوں، مواصلاتی رابطوں میں خلل اور بجلی کی بندش کی وجہ سے تنازع کو کور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسرائیل کی فلسطینیوں کو شمالی غزہ سے انخلا کیلئے 24 گھنٹے کی ڈیڈلائن
سی پی جے کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے پروگرام کوآرڈینیٹر شریف منصور کا کہنا ہے کہ صحافی بحران کے وقت اہم کام کرنے والے عام شہری ہیں اور متحارب فریقوں کی طرف سے انہیں نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے اپیل کی کہ خطے کے صحافی اس دل دہلا دینے والے تنازعے کو کور کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں، تمام فریقوں کو ان کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ حماس نے اسرائیلی خاتون کو دو بچوں سمیت رہا کردیا، ویڈیو وائرل
خیال رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں 2808 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 10859 افراد زخمی ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب حماس کے حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والی اسرائیلیوں کی تعداد 1400 تک پہنچ گئی ہے جن میں 293 فوجی بھی شامل ہیں جبکہ 3500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔