قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے گرفتار ہونے والے تمام رہنماؤں کو حراست میں لینے کے تھوڑی دیر بعد رہا کردیا گیا۔
منگل کو اپوزیشن لیڈر عمر ایوب ، حامد رضا، شبلی فراز اور اسد قیصر کو اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا۔
چاروں رہنما بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔
راولپنڈی پولیس نے زیرحراست رہنماؤں کو اڈیالہ جیل پولیس چوکی منتقل کردیا تھا۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر بھی گرفتار ہونے والے رہنماؤں میں شامل تھے جبکہ پی ٹی آئی کی خاتون رہنما عالیہ حمزہ بچ کر نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کا ردعمل
رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری انفارمیشن شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ آج شیڈول کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تھی، شبلی فراز،عمر ایوب ،حامد رضا اوراسد قیصر ملاقات کے لیے پہنچے تھے، تمام قیادت کو 3 بجے تک انتظار کرایا گیا لیکن ملاقات نہیں کروائی گئی۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ جب قیادت وہاں سے واپس روانہ ہونے لگی تو انھیں گاڑیوں سے اتار کر حراست میں لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس فسطائیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام مرکزی قیادت کو فوری رہا کیا جائے۔