آئی ایم ایف مشن نیتھن پورٹر کی قیادت میں 15 نومبر تک پاکستان کے دورے پر ہے، آئی ایم ایف مشن کو ٹیکس پالیسی اور اصلاحات پر بریفنگ دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) مشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔
ذرائع کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) مشن کو ٹیکس پالیسی اور اصلاحات پر بریفنگ دی گئی ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئےایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور آرٹیفشل انٹیلیجنس ڈیٹا کے استعمال پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے مطابق اے آئی بیسڈ اقدامات اور ڈیجٹلائزیشن اقدامات کے بعد ریونیو میں بہتری متوقع ہے، ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کےتحت نئے دفاتر کےقیام اوررائٹ سائزنگ سےبھی آگاہ کیا گیا، اِن لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اب تک 160 سے زائد آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں۔
بریفنگ میں آئی ایم ایف کے مشن کو بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز میں ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھاڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز کی تنظیم نو کی جارہی ہے، کسٹمز کے 4 ڈائریکٹوریٹ بند کر دیئے گئے،راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد اور گوادر شامل ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن اور وزارت توانائی کے حکام کے درمیان بھی بات چیت ہوئی ہے، مزاکرات میں آر ایل این جی کے استعمال اور سولرائزیشن پالیسی پر بات چیت کی گئی،آئی ایم ایف مشن کو سولرائزیشن پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن نیتھن پورٹر کی قیادت میں 15 نومبر تک پاکستان کے دورے پر ہے، آئی ایم ایف مشن اور حکومتی معاشی ٹیم کے درمیان کل بھی مذاکرات ہوں گے۔