وزیر دفاع خواجہ آصف نےواضح اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد امریکا کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے معاملے پر دباؤ کے دور دور تک کوئی آثار نہیں ہیں ۔
سماء نیوز کو خصوصی انٹرویو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ امید ہےامریکا پاکستان کےمعاملات میں مداخلت نہیں کرےگا، ہمارا امریکا کے ساتھ اس وقت اچھا تعلق ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے امریکا کا دباؤ دور دور تک نظرنہیں آتا، پاکستان میں کسی کی رہائی یا کسی کو ساتھ لے جانا سب کہانیاں ہیں، ایک صاحب نے بیان دیا کہ امریکا سے کال آئی تو انکار نہیں کرسکیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ نوازشریف نے امریکا کو ایک نہیں 2 انکار کئے تھے، پی ٹی آئی والے قوالی کررہے ہیں امریکی صدر اُن کے لیڈر کو لےجائیگا، پی ٹی آئی کی ساری کہانیاں خود کو دلاسے دینے کیلئے ہیں۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پچھلے 76 سال میں امریکا کیلئے بہت کچھ کیا ہے، دفاعی معاہدے رہے، 2 جنگوں میں پاکستان امریکا کا اتحادی رہا ، اِنہی جنگوں کی وجہ سے آج بھی پاکستان دہشت گردی جاری ہے ، امریکی حلیف ہونے کی پاکستان نے بھاری قیمت چکائی ہے ، امریکی اسٹیبلشمنٹ بہت طاقتور ہے ،امریکا کی پالیسیوں کے پیچھےوہی ہوتی ہے، امید ہے صدر ٹرمپ جنگیں بند کرانے کا اپنا وعدہ پور کریں گے ۔