امریکی ریاست الینوائے میں ایک 71 سالہ شخص نے مسلمان ہونے کی وجہ سے چھ سالہ بچے کو قتل جبکہ اس کی والدہ کو زخمی کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جوزف زوبا نامی ملزم نے ماں بیٹے کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے نشانہ بنایا جبکہ امریکی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم پر قتل اور نفرت پر مبنی جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ول کاؤنٹی شیرف آفس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ کی صبح خاتون کی ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی جس نے کہا کہ شکاگو کے قریب پلین فیلڈ میں اس کے مالک مکان نے اس پر حملہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق جب پولیس افسران جائے وقوعہ پر پہنچے تو انہوں نے خاتون اور اسکے بچے کو زخمی پایا اور بعدازاں دونوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بچہ دم توڑ گیا، تاہم، خاتون کی حالت بہتر ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں ثابت ہوا ہے کہ مقتول بچے کو 26 بار چھریوں کے وار سے نشانہ بنایا گیا۔
ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نے ماں اور بچے کو اس لئے نشانہ بنایا کیونکہ وہ مسلمان تھے اور فلسطینی نژاد امریکی تھے۔
واضح رہے کہ مقتول بچے کی پیدائش امریکا میں ہوئی تھی جبکہ اس کی والدہ اصل میں مغربی کنارے سے تعلق رکھتی ہے جو کہ 12 سال قبل امریکا منتقل ہوئی ہیں۔
امریکی صدر
افسوسناک واقعہ پر رد عمل دیتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی نژاد امریکی خاتون اور اس کے بچے پر ہونے والے حملے پر افسردہ ہیں، نفرت پر مبنی اس خوفناک عمل کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہے اور یہ ہماری بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔
اپنے بیان میں جوبائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی ہونے کے ناطے ہمیں اکٹھا ہونا چاہیے اور اسلاموفوبیا سمیت ہر قسم کی نفرت کو مسترد کر دینا چاہیے۔
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز شکاگو چیپٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد ریحاب نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں کسی کے لئے نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
عرب خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے احمد ریحاب کا کہنا تھا کہ امریکا میں یہود دشمنی اور اسلامو فوبیا کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے، ہم اپنی مسلم امریکی کمیونٹیز سے کہتے ہیں کہ وہ سب سے پہلے حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔