اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی ) نے شرح سود میں ڈھائی فیصد کمی کا اعلان کردیا ۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی گئی ہے اور شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے، شرح سود 17.5 فیصد سے کم ہوکر 15 فیصد پر آ گئی ہے جبکہ مسلسل چوتھی مرتبہ کمی ہوئی اور چار بار میں 7 فیصد کمی کی گئی ہے۔
پیر کو مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس گورنر اسٹیٹ بینک کی زیرصدارت ہوا جس میں ملک کی مائیکرو اور میکرو اکنامک صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور شرح سود میں کمی کا فیصلہ کیا گیا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق اجلاس میں مقامی سمیت بین الاقوامی معاشی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ روپیہ مستحکم ، مہنگائی کنٹرول اور زرمبادلہ ذخائر بڑھ رہے ہیں۔
تاجر تنظیموں نے شرح سود میں 3 سے 5 فیصد تک کمی کا مطالبہ کیا تھا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں افراط زر کی شرح 4 سال کی کم ترین سطح 7.2 فیصد تک نیچے آگئی ہے، ریئل انٹرسٹ ریٹ 11 فیصد زائد تھا، اسٹیٹ بینک شرح سود میں بڑی کمی کی پوزیشن میں تھا۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ روپیہ مستحکم اور ملکی زرمبادلہ ذخائر 30 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔