وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ قطر کے دوران امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور قطری ہم منصب محمد بن عبدالرحمن الثانی سے ملاقاتیں کی ہیں جن کے دوران غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے، دوطرفہ تعلقات مضبوط تر بنانے، تجارت ، توانائی ، ثقافت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بات چیت اور علاقائی صورتحال ، اسٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ اقتصادی اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ قطر کے دوسرے روز دوحہ میں اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا، امیر قطر اور قطری ہم منصب سے الگ الگ ون آن ون اور پھر وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوئیں جن کے دوران علاقائی صورتحال ، مشترکہ اقتصادی ، تجارتی ، توانائی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم نے فلسطین کے حق میں قطر کی مضبوط حمایت اور اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حقوق کی وکالت پر قطری امیر کی کوششوں کو سراہا اور متاثرہ فلسطینیوں تک امداد کی فراہمی یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری ظلم کو روکے بغیر عالمی امن ممکن نہیں۔
وزیراعظم نے علاقائی امن و استحکام کے لیے قطری ثالثی اور دیگر کوششیں ابل تعریف قرار دیں اور امیر قطر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جسے خوش دلی سے قبول کیا گیا ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ۔
نمائش " منظر " کی افتتاحی تقریب سے خطاب
وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل میوزم آف قطر میں نمائش " منظر" کی افتتاحی تقریب سے خطاب بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ قطر ہمارا دوسرا گھر ہے ، قطر کے امیرکی جانب سے دورے کی دعوت پر مشکور ہوں ، منظر نمائش کے ذریعے پاکستان کے ثقافتی ورثے کو اُجاگر کرنے کا موقع ملا ، نمائش سے دونوں ممالک کی ثقافت اُجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نمائش پاکستان اور قطر کے درمیان مضبوط تعلقات کی عکاس ہے ، نمائش کے انعقاد پر قطر میں مقیم پاکستانیوں کومبارکباد پیش کرتا ہوں ، قطری قیادت کے دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کے عزم کو سراہتے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قطر میں مقیم پاکستانی دونوں ممالک کے تعلقات مستحکم بنانےمیں کردار ادا کر رہے ہیں ، پاکستان 5 ہزار سال کا قدیم تہذیبی ورثہ رکھتا ہے ، قطرمیوزیم کے ذریعے ثقافتی سفارتکاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔