فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے برآمدات پر دو فیصد ٹیکس لگانے کی مخالفت کردی۔
واضح کیا کہ درآمدات اور برآمدات پر ٹیکس لگانے کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے۔ سیس کے نفاذ سے ایکسپورٹس پر منفی اثر پڑے گا۔ صوبے کی طرف سے ٹیکس لگانے سے برآمدات متاثر ہوسکتی ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق پختونخوا کے مختلف بارڈر پوائنٹس سے افغانستان کو برآمدات ہوتی ہیں، برآمدات پر ڈیوٹیز یا ٹیکس لگانے سے ایکسپورٹس پر منفی اثر پڑسکتا ہے، پاکستان کیلئے فارن ایکسچینج کی ترسیل بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ایف بی آر نے اس حوالے سے وزارت قانون سے بھی رائے لینے کی سفارش کردی۔ صوبے کا کاروباری طبقہ خیبرپختوانخوا حکومت کے اقدام پر پہلے ہی تحفظات ظاہر کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 23 اگست کو انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس عائد کیا تھا، صوبائی حکومت نے ٹیکس کسی بھی ذریعے سے ہونے والی برآمدات پر لگایا تھا۔