اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ میں تحریری معروضات جمع کردیں۔
اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ نیب قانون کا اطلاق فوج اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر نہیں ہوتا، آئین میں اعلیٰ عدلیہ کے احتساب کا واضح طریقہ کار دیا گیا ہے۔ نیب ترامیم کے تحت عدلیہ کا شمار پبلک آفس ہولڈر میں کرنا غیرمعقول ہوگا۔
تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ ججزکیخلاف کارروائی کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کو حاصل ہے، سپریم جوڈیشل کونسل قائم کرنےکا مقصد عدلیہ کی آزادی یقینی بنانا تھا۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے مطابق فوجی افسران احتساب کے عمل سے مستثنیٰ نہیں مگر فوجی افسران کے خلاف نیب کارروائی نہیں کر سکتا۔
خیال رہے کہ 5 ستمبر کو اسلام آباد: سپریم کورٹ نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جسے چیف جسٹس پاکستان نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل سنانے کا اعلان کیا ہے۔ تین رکن بینچ میں چیف جسٹس کے ساتھ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔