آئی ایم ایف کی جانب سے بے نطیر انکم سپورٹ پرگرام میں مزید شفافیت لانے کے مطالبے پر حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔
نادرا نے بھی بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ تمام مستحقین کی بائیو میٹرک تصدیق سے ہاتھ کھڑے کردیئے۔ اس مالی سال کے اختتام تک بی آئی ایس پی پروگرام سے مستفید ہونے والے گھرانوں کی تعداد ایک کروڑ تک پہنچ جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نادرا نے بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ تمام معمر افراد کے فنگر پرنٹس لینا ناممکن قرار دیدیا، نادرا ذرائع کے مطابق اتنے زیادہ افراد کے فنگر پرنٹس سرٹیفکیٹ بنانے کی صلاحیت نہیں۔
نادرا ذرائع نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک پر کام جاری ہے، 14 سال سے کم اور 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کےفنگرپرنٹس لیناممکن نہیں۔ فنگر پرنٹس سے بائیو میٹرک تصدیق نہ ہونے والوں کو اےٹی ایم کارڈ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
حکام بی آئی ایس پی کے مطابق فنگر پرنٹس سے بائیو میٹرک تصدیق نہ ہونے والے افراد کے بینک اکاؤنٹس کی مینوئل طریقے سے تصدیق کی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں سال بی آئی ایس پی پروگرام کیلئے 599 ارب روپےکابجٹ مختص ہے، جنوری 2025ء سے سہہ ماہی وظیفہ 3 ہزار اضافے کے بعد ساڑھے 13ہزار ہوجائے گا۔ آئی ایم ایف کو مہنگائی کے تناسب سے وظیفے میں مزید اضافے کی یقین دہانی کرادی گئی۔