توشہ خانہ ٹوکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹوکیس میں ضمانت کی درخواست پرسماعت ہوئی، جسٹس میاں حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔
توشہ خانہ تحفےکی قیمت کا درست تخمینہ آکشن کےذریعےہی لگایاجاسکتا ہے،ریماکس
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےدوران سماعت ریماکس دیتے ہوئےکہا توشہ خانہ تحفےکی قیمت کا درست تخمینہ آکشن کےذریعےہی لگایاجاسکتا ہے،آپ کسی دکان سےگھڑی لےکرنکلیں اورپھربعد میں اسکی قیمت لگوائیں توکیا قیمت لگےگی؟برطانوی وزیراعظم بھی تحائف اپنےساتھ گھر لےگیا ہے،سب نےبرطانوی وزیراعظم سےکہا توکہتا ہےکہ رولز کےمطابق لیا ہے،برطانوی وزیراعظم سےکہا گیا کہ رولز اپنی جگہ لیکن تمہارا ایک قد کاٹھ بھی ہے،اگراب یہ بلغاری سیٹ واپس کردیں تو کیا ہوگا؟
ایف آئی اےپراسیکیوٹر نے کہا نیب قانون میں تو پلی بارگین ہے لیکن اس قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ہےریاست کوملنے والا گفٹ جمع کرانا اورڈیکلیئر کرنا ہوتا ہے، یہ گفٹ ریاست کی ملکیت ہوتا ہےجب تک اسےقانونی طریقےسےخرید نہ لیا جائے،ایک پروسیجردیا گیا ہےجسکےتحت قیمت کا تخمینہ لگنےکےبعد چارماہ میں تحفہ خریدا جاسکتا ہے، یہ کیس ایسے گفٹ سے متعلق ہےجوجمع ہی نہیں کرایا گیا اور اس اقدام کےنتائج ہیں،ریاست کے ملکیتی تحفے کو خریدنے سے قبل اپنے پاس نہیں رکھا جا سکتا۔
بشریٰ بی بی نےتحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟،ریماکس
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےریماکس دئیے بشریٰ بی بی نےتحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کوملزم کیوں بنایا گیا؟یہ تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی طرح کا کیس ہےاُس کیس میں بھی شوہرکو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نےکہا کیوں کہ پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی تھے،یہ کیس اُس سے تھوڑا مختلف ہے۔
بعدازاں عدالت نے بشری بی بی کی ضمانت 10،10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔