پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف 5 نئی درخواستیں دائر ہوگئیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف 5 نئی درخواستیں دائر ہوگئی ہیں جن پر ای سی پی کی جانب سے 14 نومبر تک جواب طلب کرلیا گیا ہے۔
منگل کو ممبر ای سی پی سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی کیس کی سماعت کی جس کے دوران درخواست گزار اکبر ایس بابر نے نکتہ اٹھایا کہ کمیشن اب 5 سال تک دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کا حکم نہیں دے سکتا۔
کمیشن نے ہدایت کی کہ نئے درخواست گزار پی ٹی آئی کو نقول فراہم کریں اور تحریک انصاف ان پر جواب جمع کرائے ۔
دوران سماعت ممبر کے پی اور بیرسٹر گوہر کے درمیان پشتو میں مکالمہ بھی ہوا، پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہمیں بھی سمجھا دیں کہ آپ دونوں میں کیا بات ہوئی ہے ؟۔
بعدازاں، الیکشن کمیشن نے سماعت 14 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگلی سماعت پر پہلے درخواست گزاروں کی گزارشات سن لیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہم تو پہلے ہی سب دستاویزات دے چکے ہیں ، ہم سے الیکشن کمیشن نے جو بھی مانگا ہم نے پورا کیا ، الیکشن کمیشن نے جو قانونی سوالات اٹھائے ان کا جواب جمع کروا چکے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں متعلق فیصلہ آیا ، اس میں بھی ہمارے انٹر پارٹی انتخابات کو تسلیم کیا گیا ، لاہور ہائی کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کو فائنل آرڈر جاری کرنے سے روکا ہے۔