ایوان بالا میں 26 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی گئی۔
سینیٹ میں آئینی ترامیم کے حق میں حکومت کے 58، جمعیت علمائے اسلام کے 5 اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے 2 ووٹ آئے۔
چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت ایوان بالا کا اجلاس ہوا جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیمی بل پیش کیا گیا۔
26 ویں آئینی ترمیمی بل ضمنی ایجنڈے کے طور پر سینیٹ میں لایا گیا۔
اجلاس تاخیر سے شروع ہونے کے بعد سینیٹر اسحاق ڈار نے وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے اکثریتی رائے سے منظور کر لیا گیا۔
بعدازاں مختلف جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے اظہار خیال کیا جس کے بعد وزیرقانون نے آئینی ترامیم پر ووٹنگ کیلئے تحریک پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
حکومت کی دو تہائی اکثریت ثابت
آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کیلئے سینیٹ کے ایوان کے دروازے بند کردیے گئے۔
ترمیم کی شق وار منظوری کے دوران پی ٹی آئی، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبیلو ایم کے ارکان ایوان سے چلے گئے۔
آئینی ترمیمی بل کی شق 1 اور 2 ایوان سے 65 ووٹوں کے ساتھ منظور ہوئی جبکہ اپوزیشن کے 4 ارکان نے ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا جس کے بعد حکومت کی دو تہائی اکثریت ثابت ہوگئی۔
شق نمبر 3، 4، 5 اتفاق رائے سے منظور ہوئیں۔
آئینی ترمیمی بل کی شق نمبر 6 کی حمایت میں 65 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہ دیا جس کے بعد شق 6 اتفاق رائے سے منظور ہوئی۔
بل کی شق 7 اور 8 کی حمایت میں بھی 65 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہ دیا جس کے بعد شق 7 اور 8 اتفاق رائے سے منظور ہوگئی۔
آئینی ترمیمی بل کی شق 9 ، 10، 11، 12 اور 13 بھی ایوان سے منظور ہوئی اور پانچوں شقوں کی حمایت میں 65 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہ دیا۔
شق 15 ، شق 16 ، شق 17 بھی اتفاق رائے سے منظور ہوئیں اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہ آیا۔
شق 18 اور 19 کی مخالفت میں بھی کوئی ووٹ سامنے نہ آیا جس کے بعد 65 ارکان کی حمایت سے متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں۔
تمام 22 شقوں کی مرحلہ وار منظوری کے بعد ترمیم کی مجموعی منظوری ہاؤس میں ڈویژن کے عمل سے ہوئی اور چیئرمین سینیٹ نے لابیز لاک کرنے اور بیل بجانے کا حکم دیا۔
اس کے بعد ارکان لابیز میں چلے گئے اور گنتی کی گئی جس کا اعلان چیئرمین سینیٹ نے کیا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھاکہ سینیٹ نے 26 ویں آئینی ترامیم منظور کرلیں اور ترامیم کے حق میں 65 ووٹ آئے۔
بعد ازاں ، سینیٹ کا اجلاس منگل 22 اکتوبر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔