وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترامیم کےمسودے کی منظوری دے دی۔
اتوار کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترامیم کےمسودے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تمام وزراء شریک ہوئے۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترامیم کا مسودہ ایوان بالا اور ایوان زیریں میں پیش کیا جائے گا۔
کابینہ اجلاس کا اعلامیہ
اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے 26 ویں آئینی ترمیم پر دوبارہ تفصیلی بریفنگ دی جس کے بعد کابینہ نے پیپلز پارٹی سمیت حکومتی اتحادی جماعتوں کا 26 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ منظور کرلیا۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور ملکی حالات کی بہتری کیلئے بہترین فیصلہ کیا، پوری قوم کو 26 ویں آئینی ترمیم کی کابینہ سے منظوری کی مبارکباد ہو۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کابینہ نے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے ملکی وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا، اللہ کے فضل سے معیشت کے بعد آئینی استحکام اور قانون کی حکمرانی کا سنگ میل عبور ہوا، وعدے کے مطابق ملک کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کیلئے کام جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہان کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔
وزیر دفاع کی گفتگو
کابینہ اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اتفاق رائے کیساتھ مسودے کی منظوری دی ہے اور جمعیت علماء اسلام ترمیمی بل کی حمایت کرے گی۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ آٸینی ترمیم کا مسودہ پہلے سینیٹ میں پیش کیا جاٸیگا ، قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے، یہ کوٸی بالادستی کا معاملہ نہیں ، مشاورت کے بعد آٸینی ترمیمی بل کے مسودے کی منظوری دی گٸی ہے ، کسی کے اختیارات کا معاملہ نہیں ہم آئین کے مطابق قانون سازی کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آٸی کو آن بورڈ کرے کی پوری کوشش کی ، پی ٹی آئی کا روٸیہ ہمیشہ منفی رہا ہے۔