چھبیسویں آئینی ترمیم میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کا مجوزہ مسودہ منظر عام پر آگیا۔ مسودہ 27 نکات پر مشتمل ہے۔
جے یو آئی کی 27 نکات پر مشتمل مجوزہ مسودہ میں ججزکی تقرری کیلئے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کا ذکر نہیں۔ 3 ججوں کا پینل بھی نہیں ہوگا، گویا سینئر ترین جج ازخود چیف جسٹس بن جائے گا۔
آرٹیکل 175 اے، جوڈیشل کونسل کے صدر چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے۔ ارکان میں سپریم کورٹ کے 3 سینئرترین ججز ، وزیرقانون، اٹارنی جنرل شامل ہوں گے، سپریم جوڈیشل کونسل میں 4 ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ ایک خاتون یا غیرمسلم ممبر ہوگا۔
قبل ازیں گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں نے کل تک کا وقت مانگا ہے، وہ کل اپنا جواب دیں گے جس کے بعد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کر کے اتفاق رائے سے منظور کروائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتی مسودے پر جن نکات پر اعتراض کیا وہ تمام خارج کر دیئے گئے ہیں ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ ہماری خواہش ہے کہ جمعیت علماء اسلام پارلیمان میں پیش کرے۔