26 ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں منظوری کیلئے پیش نہیں کی جا سکی جس کے باعث اجلاس اتوار کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایوان بالا کا اجلاس 3 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اور آغاز کے وقت ایوان میں 43 اراکین موجود تھے ، اجلاس شروع ہونے پر سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے وقفہ سوالات معطل کرنے کیلئے تحریک پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا ۔
بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل
سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل زیر غور لانے کی تحریک پیش کی گئی جسے فوری منظور کر لیا گیا ۔ اس کے بعد وزیر خزانہ کی جانب سے بینکنگ کمپنیز ترمیم بل منظور ی کیلئے پیش کر دیا جسے اکثریت سے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2008 کے عالمی معاشی بحران میں کئی کمپنیاں ڈوب گئیں، کوئی ادارہ مشکل میں جائےتواس کیلئےاصلاحات لائی گئی ہیں، اسلامی بینکنگ کیلئے لیگل فریم ورک زیادہ مستحکم بنایا گیا ہے، بل کےذریعےاسٹیٹ بینک کا ریگولیٹری رول مستحکم کیا گیاہے، بینکنگ محتسب کےپاس شکایات کیلئےآسانی پیداکی، سعودیہ اورملائیشیاسمیت کئی ممالک میں اسلامی بینکنگ نظام چل رہاہے، پاکستان میں زیادہ تربینک شریعہ کمپلائنس کی طرف جارہےہیں۔
وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ 6لاکھ سالانہ انکم پر کوئی ٹیکس نہیں، یہ واحد ملک ہے جس میں نان فائلر کی اختراع ہے، نان فائلرکی اختراع ختم کرنا ہوگی، دنیاکےممالک میں ٹیکس نہ دیں تو ووٹ نہیں دےسکتے، سیاسی لوگوں کو بینکنگ کی کسی سہولت سےانکارنہیں ہوناچاہیے، اب میں خود بھی ایک سیاسی آدمی ہوں، بینکوں کوسیاسی لوگوں کےساتھ بھی کاروبارکرناچاہیے، اب مجھ سےبھی ذرائع آمدن اورکاروبارکےاضافی سوال ہوں گے، اس معاملےپرگورنراسٹیٹ بینک سےبھی بات کروں گا، سوائے 2کے تمام بینک پرائیویٹ سیکٹرمیں ہیں، بینک گارنٹی کےحوالےسےمداخلت نہیں کرسکتے، اسلامی بینکنگ پر قائمہ کمیٹی میں الگ سیشن ہوناچاہیے۔
سینیٹر دنیش کمار
سینیٹر دنیش کمار نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ درخواست ہےآج آئینی ترمیمی بل پیش کیاجائے، ہمیں ہر جگہ سے فون آتے ہیں کیا ہوا ترامیم کا ؟ ہمارا نام ترامیم والے سینیٹر رکھ دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے اتحادیوں اور اپوزیشن کے ساتھ مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے اور دعویٰ کیا جارہاہے کہ مسودے پر اتفاق کر لیا گیاہے تاہم آج سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس چوتھی مرتبہ ملتوی کرتے ہوئے رات 8 اور ساڑھے 9 بجے طلب کیا گیا تھا ۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کے وقت کی چوتھی بار تبدیل کرتے ہوئے رات ساڑھے 9 بجے طلب کیا گیاہے ، اس سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس دوپہر تین بجے طلب کیا گیا لیکن شروع نہ ہو سکا جس کے بعد اجلاس ملتوی کرتے ہوئے شام 7 بجے طلب کیا گیا لیکن اجلاس کا وقت آگے بڑھاتے ہوئے ساڑھے نوبجے طلب کیا گیاہے تاہم اجلاس تاحال شروع نہیں ہو سکا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سینیٹر اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ، محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر موجود ہیں جہاں حکومت وزراء نے 26 ویں آئینی ترمیم کا حتمی مسود ہ سربراہ جمیعت علماء اسلام کے حوالے کیا ۔