علماء کرام نے آئینی ترامیم اور اصلاحات کی تائید کردی۔
چیئرمین بزمِ خطباء پاکستان مولانا طیب جامی نے کہا امن اور خوش حال پاکستان تب ہو گا جب عدالتی نظام دُرُست ہوگا،حکومت عدل و انصاف کو بہتر کرنے کے لیے غور و فکر کرے ، اس کے لئے آئینی اصلاحات لے کر آئے اِس عمل میں ہم علماء حکومت کے ساتھ ہیں۔
مہتمم جامعہ الاسلامیہ فیصل آبادمفتی مسعود ظفر کا کہنا ہےکہ تمام علماء آئینی ترامیم کی اصلاحات کو خوش آئن قرار دیتے ہیں،پاکستان میں انصاف میں جو رکاوٹیں تھیں ، آئینی اصلاحات سے وہ دور ہوں گی۔آئینی ترامیم کے ذریعے لائی جانے والی اصلاحات بہت ضروری ہیں تاکہ عوام کو اُن کے در پر انصاف مل سکے۔
دوسری جانب بہاولنگرمیں آئینی ترامیم کے حق میں ریلی اور پریس کلب کے باہر پُر امن احتجاج کیا گیا، شرکاء نے منصفانہ نظام عدل اور آئینی ترامیم کو غریب عوام کا حق قرار دے دیا ۔
شرکاءکا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی اورسلامتی منصفانہ نظام عدل سے جڑی ہوئی ہے اور ملک میں آئینی ترامیم کی ضرورت ہے،شرکاء نے آئینی اصلاحات کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے غرباء کے لئے ایک امید کی کرن قراردیا،شرکاء نے آئینی ترمیم کے حق میں نعرے لگائے اور ایک مشترکہ لائحہ عمل کے لیے عزم کا اظہار کیا۔