علماء کرام نےآئینی اصلاحات اور نظام عدل میں تبدیلی کی تائید کردی۔
سیکرٹری جنرل مجلسِ اِتحاد المسلمین علامہ ابو بکر قاسمی کا کہنا ہے کہ مضبوط ، خوش حال اور پُر امن پاکستان کے لئےنظامِ عدل کا درست ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے،عوام کا اس عدالتی نظام سے ایمان اٹھ چکا ہےاس نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے ریفارمز لانا ضروری ہیں اور ہم اس عمل میں حکومت کے ساتھ ہیں۔
ناظمِ عمومی جماعتِ وحدت المومنین علامہ طیب کھیتران کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی بھی مُلک کی بقاء ، خوش حالی اور امن و امان نظامِ عدل کے ساتھ منسلک ہیں۔آئینی اصطلاحات کے ساتھ ساتھ انصاف کی 24 گھنٹے فراہمی کو بھی یقینی بنانا چاہیے۔
سجادہ نشین پیر آف مانکی شریف صاحبزادہ پیرامین قادری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی موجودہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے تمام حکمران،سیاسی جماعتوں اور اداروں کو مل کر بیٹھنا ہوگا،ملک میں عدل و انصاف کا نظام بدتر ہو چکا ہے اسکو بہتر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔